موبائل سمز کی ایک کے بعد دوسری فروخت روکنے کیلئے نیا فیصلہ
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اعلان کیا ہے کہ ایک کے بعد دوسری نئی سم ایکٹو کرنے کے لیے بفر8 گھنٹے سے بڑھا کر 7 دن کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل 8 گھنٹے بعد بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے نئی سم ایکٹو کی جاتی تھی، تاہم اب اگر پہلی سم کے فورا بعد ایک اور سم خریدی جاتی ہے تو صارفین کو ایک ہفتہ انتظار کرنا پڑے گا۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے شناختی کارڈ پر فوری طور پر نئی سم جاری کی جاسکتی ہے تاہم اسی شناختی کارڈ پر کوئی نئی سم جاری ہونے کی صورت میں صارفین کو نادرا کی جانب سے بائیو میٹرک تصدیق کے لیے 7 دن انتظار کرنا ہوگا۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ نئے اقدامات کا اطلاق سم سے متعلق دیگر ٹرانزیکشنز جیسے ملکیت کی تبدیلی پر نہیں ہوگا۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ نئے اقدامات فراڈ مافیا کی جانب سے استعمال کی جانے والی تکنیک کا مقابلہ کرنے کے لیے کیے گئے ہیں جو دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے لیے متعدد غیر قانونی سموں کو فوری طور پر فعال کرتے ہیں۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ سموں کی فوری فروخت کا استعمال صارفین کے سروے، این جی اوز اور مفت راشن اسکیموں میں دھوکہ دہی کے سدباب کے لیے کیا گیا تھا۔
یہ ترمیم 24 جنوری 2024 سے نافذ العمل ہوگی اور یہ غیر مجاز یا دھوکہ دہی سے سم کارڈز کے اجراء کے خلاف حفاظت کے لیے وضع کردہ ریگولیٹری اقدامات کا حصہ ہے۔
Comments are closed on this story.