Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سائفر کیس: اعظم خان کے بعد مزید 4 گواہوں کے بیانات قلمبند

سائفرکیس میں مجموعی طور پر 15 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں
شائع 22 جنوری 2024 05:59pm

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعطم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سابق سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم سمیت 4 گواہان کے بیانات قلمبند ہوگئے، جس کے بعد کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سائفر کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔

دوران سماعت سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سابق سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم سمیت کُل 4 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد اوید ارشاد کا بیان بھی قلمبند کیا گیا جبکہ گزشتہ سماعت پر 5 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔

آج ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء بھی عدالت میں پیش ہوئے، اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک پیش ہوئے۔

سائفر کیس میں سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے بیان قلمبند کرواتے ہوئے بتایا کہ ستمبر 2022ء کو میری ریٹائرمنٹ ہوئی، میری ریٹائرمنٹ تک سائفر کی کاپی وزارت خارجہ کو واپس موصول نہیں ہوئی تھی۔

سہیل محمود کے بیان کے دوران پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی مداخلت پر شاہ محمود قریشی نے اعتراض اٹھا دیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لکھا ہوا بیان ان کے سامنے ہے، گواہ کو معلوم ہے کیا بیان دینا ہے، سابق سیکریٹری خارجہ دیانتدار آدمی ہیں، میں ان کا احترام کرتاہوں۔پراسیکیوٹر سے مقالمہ کرتے ہوئے شاہ محمود قرشی نے کہا اگر آپ نے ایسے ہی کرناہے تو لکھا ہوا فیصلہ لے آئیں اور سنادیں،پراسیکیوشن کا گواہ بیان کے دوران مداخلت کا کوئی حق نہیں، گواہ کو لقمے دینے سے گریز کریں، اگر پراسیکیوشن متوازن انداز سے چل رہی ہوتی، تو کیا دو مرتبہ ہائیکورٹ کیس کی کاروائی کالعدم قرار دیتی۔

جج نے کہا شاہ محمود قریشی صاحب ایسا اچھا نہیں لگتا کاروائی بہتر انداز میں چل رہی ہے تو اس کو اگے بڑھنے دیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹر بولے گا تو میں ضرور بولوں گا میں خاموش نہیں رہوں گا۔

جج اور شاہ محمود قریشی کے مکالمہ کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی بھی رسٹروم پر پہنچ گئے اور کہا کہ یہاں صرف ڈونلڈ لو کو بچانے کی کوشش ہو رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ اگر سیکرٹری خارجہ پر اعتماد کر رہے ہیں تو پراسیکیوشن مداخلت کیوں کر رہی ہے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر رضوان عباسی کو گواہ کے بیان کے دوران بات کرنے سے روک دیا اور کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

اڈیالہ جل میں سائفر کیس کی سماعت کے بعد سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ساڑھے 3 سال سلیکٹڈ کہا گیا لیکن یہاں تو مدرآف ال سلیکٹڈ ہو رہا ہے،ملکی تاریخ میں ایسی سلیکشن کبھی نہیں ہوئی ایک سرٹیفائیڈ منی لانڈرزکے تمام کیسز ختم کر دیے گئے، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن بھی اس مجرم کی مدد کر رہے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ سی سی پی او لاہور سرٹیفائڈ مجرم کو سلیوٹ مار رہا ہے،یہ ہمیں غلام بنا رہے ہیں جمہوریت ہمیں آزادی دیتی ہے، جمہوریت کا مطلب ازادی ہے اور غلامی نہ منظور ہے،ہماری کمپین قانون کی حکمرانی کے لیے ہے اور قانون کی حکمرانی بھی ازادی کی ضمانت دیتی ہے، یہ کبھی اس ملک میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا نہیں ہونے دیں گےساری پارٹی کو کہتا ہوں اتوار کو باہر نکلے۔

یاد رہے کہ سائفرکیس میں مجموعی طور پر 15 گواہان کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں، اہم گواہ عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان بھی اپنا بیان قلمبند کروا چکےہیں۔

Cypher case

Adiyala Jail

IMRAN KHAN Adiyala Jail

official secret act