کسٹم حکام بھی مبینہ ڈکیتی اورشارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث نکلے
پولیس کے بعد اب کسٹم حکام کے بھی مبینہ ڈکیتی اور شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، شہری نے کسٹم اہلکاروں کے خلاف مقدمہ میں درج کرادیا۔
پولیس کے مطابق کراچی کے شہری مدثر نے ملزمان کے خلاف پریڈی تھانے میں جو مقدمہ درج کرایا اس میں اغوا اور ڈکیتی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
درج مقدمے کے مطابق ملزمان میں کسٹمز انفورسمنٹ سندھ کا اسکواڈ انچارج اور ویئر ہاؤس کسٹم بلڈنگ شامل ہیں، جنہیں پولیس تاحال گرفتار نہ کرسکی۔
پولیس کے مطابق 19 ملزمان کے خلاف ستمبر 2023 کو ڈکیتی کی درخواست دائر کی گئی تھی، ملزمان کے دیگر ساتھیوں میں شاہ وزیر اور اشلاح شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ نے 17 جنوری 2024 کو گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ملزمان شہریوں کو بیوقوف بناکر نان کسٹم گاڑیاں فروخت کرنے میں ملوث ہیں، ملزمان نے شہری شہروز کو دھوکا دہی سے نان کسٹم پیڈ قیمتی گاڑی بیچی تھی، ملزمان نے اگست 2023 میں شہری شہروز کی گاڑی چھین لی تھی۔
ملزمان کوعدالت نے پریڈی تھانے میں درج مقدمہ میں 6 فروری کو طلب کر رکھا ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی اے وی سی سی ظفر صدیق چھانگا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 3 دسمبر کو لائنز ایریا سے وجاہت نامی شہری کو اغوا کیا گیا، اغوا کاروں نے 50 ہزار ڈپٹو کرنسی پاکستانی ڈیڑھ کروڑتاوان طلب کیا۔
ایس ایس پیظفر صدیق چھانگا نے بتایا کہ حاضر سروس کسٹم عبدالفتح سمیت 3 اغوا کاروں کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان میں راشد اور زبیر بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زبیر سکھر کا رہائشی ہے اور امتحان دینے کی تیاری کر رہا تھا، اغوا کاروں نے 5 دسمبر کو مغوی کو رہا کردیا، مغوی کو سکھر میں اپنے ٹھکانے میں رکھا گیا تھا، اغوا کار نے دو اور شہریوں کو اغوا کرنا تھا۔
ظفرصدیق چھانگا کے مطابق گروہ میں 6 ملزمان شامل ہیں جن میں سے 3 کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.