Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: ’سپریم کورٹ کا6 رکنی بینچ قانونی طور پر درست نہیں ہے‘

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نےبینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے درخواست دائر کردی
شائع 18 جنوری 2024 02:53pm

خصوصی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قراردینے کےخلاف اپیل کے کیس میں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے بینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے درخواست دائرکردی۔

اپنی درخواست میں انہوں نے سماعت کرنے والے چھ رکنی بنچ کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا خصوصی کورٹس سے متعلق سماعت کرنے والا بینچ قانونی طور پر درست نہیں ہے۔

جواد ایس خواجہ کی جانب سے موقف اپنایاگیا ہے کہ خصوصی عدالتوں پراپیل پر سماعت کیلئے 7 رکنی بنچ تشکیل دیا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس اعجازالاحسن نے بھی کمیٹی رکن کے طور پر بنچ پر اعتراض کیا ہے۔ اپیل پر بنچ کی تشکیل درست نہیں اور جو بینچ درست طریقے سے تشکیل نہیں اس کا فیصلہ بھی قابل قبول نہیں ہو گا۔

جواد ایس خواجہ کا اپنی درخواست میں مزید کہنا ہے کہ اپیلوں پرسماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دے کرسماعت کی جائے۔

سابق چیف جسٹس نے یہ درخواست وکیل خواجہ احمد حسین کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔

Supreme Court

special courts