مراد سعید کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ، مفرور رہنما الیکشن لڑ رہے ہیں ، وکیل
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے سے متعلق کیس نمٹا دیا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی کے دستبردار ہونے کے بعد کیس خارج کردیا۔ عدالت عالیہ نے شہرام ترکئی اورعاطف خان کےکاغذات درست قرار دے دیے۔
گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائردرخواست پر لارجر بینچ کو بھجوائی تھی۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ آپکے کیس میں یہ ایشو ہے کہ امیدوار اشتہاری ہے، عدالت کو ییکھنا ہے کہ کیا مفرور یا اشتہاری کے کاغذات نامزدگی منظور ہوسکتے ہیں؟اس معاملے پر پشاور ہائی کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دیا ہے جو کل سماعت کرے گا۔
آج پشاور ہائیکورٹ کے 3 رکنی لارجزبینچ نے اعظم سواتی، مراد سیعد، عاطف خان، شہرام ترکئی کے کاغذات نامزدگی کے معاملے کی سماعت کی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس صاحبزداہ اسد اللہ پر مشتمل لارجر بینچ نے مراد سعید کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی آئی رہنما سرینڈر کر چکے ہیں؟ جواب میں وکیل نے کہا کہ مراد سعید کی جان کو خطرہ ہے، انہوں نے ابھی تک سرینڈر نہیں کیا۔ افغانستان سے بھی دھکمیاں موصول ہو رہی ہیں۔
اس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ جب ایک بندہ مفرور قرار دیا جائے اور وہ قانون کے سامنے سرینڈر نہیں کرتا اس پر قانون کیا کہتا ہے۔ جب بندہ قانون کے سامنے پیش نہیں ہوتا تو کیسے کاغذات منظور کیے جائیں، وہ کل پھر منتخب ہو کر قانون سازی کرے گا؟۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ جب بندہ مفرورہوتا ہےتو کچھ بنیادی حقوق کھو دیتا ہے،ا ان کےنام شیڈول فورم میں شامل کرنےکی سفارش کی گئی۔
اس پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دہے کہ یہ تو پھرکسی کوبھی الیکشن سےروکنےکےلیے ہتیھارکےطورپر استعمال ہو گا۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ نومئی واقعات میں نامزد ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چل رہے ہیں۔
مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ مراد سعید نو مئی سے پہلے ہی اسکرین سے غائب ہیں، انہوں نے صدر پاکستان اور چیف جسٹس کو سیکورٹی کے لیے خط لکھا۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ پنجاب میں تو لوگوں نے سرینڈر کیا ہے، خواتین بھی جیل میں ہیں، لیکن یہاں پر سرینڈر نہیں کیا گیا۔ اس پر وکیل نے کہا کہ میرے موکل کے خلاف کوئی اعتراض نہیں تھا، صرف مفرور ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ ٹریبونل نے باقی تمام مفرور امیدواروں کے کاغذات منظور کیے ہوئے ہیں۔
اس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ ٹربیونل نے کتنے مفرور امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے جواب میں کہا کہ جتنا مجھے پتہ ہے مراد سعید کے کاغذات مسترد کیے گیے۔
عدالت نے مراد سعید کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
شہرام ترکئی اورعاطف خان کےکاغذات درست قرار
پشاور ہائیکورٹ کے تین ججز پر مشتمل لارجر بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہرام ترکئی اورعاطف خان کےکاغذات درست قرار دے دیے ہیں۔
شہرام ترکئی اور عاطف خان کے کاغذات منظوری کے خلاف درخواستیں خارج کردی گئیں۔
عدالت عالیہ نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
اس سے قبل وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کو سرنڈر نہیں کرتے تو کیسے عوام کی نمائندگی کرسکتے ہیں، کوئی پتہ نہیں، وہ زندہ بھی ہیں؟
جس پر وکیل عاطف خان اور شہرام ترکئی نے کہا کہ وہ زندہ ہیں، مجھے فیس بھیج چکے ہیں۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو بعد سنا دیا گیا۔
اعظم سواتی عام انتخابات سے دستبردار
پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی عام انتخابات سے دستبردار ہوگئے۔ ان کے وکیل نے پشاور ہائیکورٹ کو آگاہ کردیا۔ جس کے بعد عدالت عالیہ نے الیکشن نہ لڑنے کے بیان پر اعظم سواتی کا کیس نمٹا دیا۔
Comments are closed on this story.