ٹرمپ کی واپسی کے امکان سے بڑے کاروباری ادارے پریشان
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے سے امکان سے بڑے کاروباری اداروں کے سربراہان شدید اضطراب میں مبتلا ہیں۔
برطانوی جریدے دی اکنامسٹ کے ایک تجزیے کے مطابق بڑی کارپوریشنز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز نجی گفتگو میں اس خدشے کا برملا اظہار کر رہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا دوبارہ ایوانِ صدر میں آنا ملک میں جمہوری اقدار کے لیے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
جریدہ لکھتا ہے کہ گزشتہ صدارتی انتخاب میں اپنی شکست تسلیم کرنے سے انکار کرکے ٹرمپ نے ایک بری روایت کو جنم دیا۔ انہوں نے 6 جنوری 2021 کو، جوزف بائیڈن کی حلف برداری قبل، واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ہل پر، جہاں کانگریس اور دیگر ریاستی اداروں کی عمارات واقع ہیں، چڑھائی کرکے جمہوریت کی جڑیں ہلادی تھیں۔
کیپٹل ہل پر اس دن جو کچھ ہوا اُس نے جمہوریت کے بارے میں فکر مند رہنے والوں کو انتہائی پریشانی سے دوچار کیا۔ اگر ٹرمپ دوبارہ ایوانِ صدر تک پہنچتے ہیں تو اُن کی طرزِ فکر و عمل ملک کو جمہوریت کے ٹریک سے اتار کر فسطائیت (فاشزم) کی طرف لے جاسکتی ہے۔
بڑے کاروباری ادارے اس وقت شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ ایک طرف جدید ترین ٹیکنالوجیز کے ہاتھوں مختلف شعبے بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف معیشتی بحالی کی حکومتی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.