Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

اعجاز الحسن نے مانیٹرنگ جج بن کر ہیرے تلاش کیے تھے وہ کہاں ہے؟ مریم اورنگزیب

3 بار والا وزیراعظم اپنا اور خاندان کا احتساب کروا سکتا ہے تو یہ جج کیوں نہیں، رہنما ن لیگ
شائع 11 جنوری 2024 08:57pm

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 3 بار والا وزیراعظم اپنا اور خاندان کا احتساب کروا سکتا ہے تو یہ جج کیوں نہیں، اعجاز الحسن اور مظاہر علی نقوی نے سہولت کاری کرکے ملک کو برباد کیا، یہ استعفے ثابت کررہے ہیں کہ نواز شریف سرخرو ہو رہا ہے، جو انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروا سکتے وہ جنرل الیکشن کیسے لڑسکتے ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن پارلیمانی بورڈ کے انٹرویوز کے بعد ٹکٹوں کا فیصلہ کیا ہے، لاہور کی ٹکٹیں بھی جلد جاری ہو جائیں گے، ہر پارٹی انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق کررہی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو شخص آر ٹی ایس بیٹھنے کا عادی ہوجائے، 9 مئی کے حملے کرے، یہ زیادتی نہیں ہے بلکہ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق فیصلہ تھا، آپ نے دھاندلی کرکے انٹرا پارٹی الیکشن کروائے تھے، کیا ہر غنڈے کو یہ حق ہونا چاہیئے کہ عدالت پر چڑھ دوڑے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ججز استعفی دے کر یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے ساتھ جو ظلم کیا وہ بند ہو جائے گا، ان ججز کا احتساب ہونا چاہیئے، جج ہو یا کوئی اور ادارے کا نمائندہ ان کا احتساب ہونا چاہیئے، مظاہر علی نقوی صاحب آپ کھڑے ہوجائیں اور کہیں کہ میرا احتساب کریں۔

مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ جب 3 بار والا وزیراعظم اپنا اور خاندان کا احتساب کروا سکتے ہیں تو یہ جج کیوں نہیں، اعجاز الحسن اور مظاہر علی نقوی ملک کی اس بربادی کے ذمہ دار ہیں، ان جیسے لوگوں نے سہولت کاری کرکے ملک کو برباد کیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ اختیار اور طاقتیں اللہ کی امانت ہوتی ہیں، ان کے استعفے ثابت کررہے ہیں کہ نواز شریف سرخرو ہو رہا ہے، یہ لوگ نواز شریف سے احتساب مانگتے تھے آج اب اپنا بھی حساب دیں، چوتھی بار نواز شریف عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم بنے جارہا ہے۔

سابق وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ آپ سب لوگ استعفے دے کر بدنام ہورہے ہیں، آپ لوگوں نے متنازع فیصلے دیے تھے، اعجاز الحسن نے مانیٹرنگ جج بن کر ہیرے تلاش کیے تھے وہ کہاں ہے؟ مظاہر علی نقوی کے خلاف جو ریفرنس دائر ہے وہ ابھی واپس نہیں ہوا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق تمام جماعتوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کروانا لازم ہے، آپ کے فیصلے تاریخ کا حصہ تو بن سکتی ہے مگر سچ نہیں ہوسکتے ہیں، ہمیں بلے کے نشان سے مسئلہ نہیں ہے، جماعتوں کے انٹرا پارٹی الیکشن ہونے چاہیئے، ان تمام مسئلوں کی وجہ عمران خان ہے۔

رانا ثناء اللہ کا انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے کی سہولت تمام جماعتوں کو دینے کا مطالبہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے کی سہولت تمام جماعتوں کو دینے کا مطالبہ کردیا۔

اپنے ایک بیان میں سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ 2017 عملاً ختم ہوگیا ہے، پشاور ہائیکورٹ فیصلے کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں رہی، فیصلہ قانون کی ہار اور قانون شکن کی جیت ہے۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ثابت ہوا لاڈلا عزیز ہے، ”کیس“ نہیں ”فیس“ اور ثاقب نثار دور کی یاد تازہ ہوگئی، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ 9 مئی کے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہے، فیصلہ الیکشن کمیشن کو تالا لگانے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں

سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی انتخابی نشان بلے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس مل گیا، پشاور ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

ٹکٹوں سے متعلق مشاورت مکمل، آج رات 11 بجے سے پہلے اعلان کردوں گا، بیرسٹر گوہر

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کرانے کی سازش کرنے والوں کے سہولت کاروں کو سلام ہے، الیکشن کمیشن نے قانون پر عمل کیا لیکن فیصلہ لاڈلے کے حق میں آیا۔

PMLN

اسلام آباد

Marriyum Aurangzeb

Rana Sanaullah

Maryam Aurangzeb

justice mazahir ali akbar naqvi

mariyum aurangzeb

Justice Ejaz ul Ahsan

Election 2024

Election Jan 11 2024