سانحہ نو مئی کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر آگئی، ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
سانحہ نو مئی کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مخصوص جماعت کے شرپسندوں نے سے روالپنڈی کے دل کے اسپتال پر حملہ کیا تھا۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
سانحہ نومئی کی ایک اور ویڈیومنظرعام پر آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مخصوص جماعت کے شرپسندوں سے اسپتال بھی محفوظ نہیں رہے۔
ویڈیو میں شرپسند عناصر کو روالپنڈی میں آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ اف کارڈیالوجی راولپنڈی (دل کے اسپتال) پر حملہ کرتے دیکھا جاسکتا ہے، شرپسندوں کی جانب سے اسپتال کے اندر اور باہر توڑ پھوڑ کی گئی، اور باہر آگ لگاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
سی سی ٹی وی میں شرپسند عناصر قیمتی طبی آلات اور اسپتال کے دیگر ساز و سامان کو نقصان پہنچاتے اور لوٹ مار کرتے واضح نظر آرہے ہیں، جب کہ شرپسندوں کا یہ جتھا موٹر سائیکلوں اور کھڑی گاڑیوں کو آگ لگاتا بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اور آگ کی وجہ سے پھیلے دھوئیں کے دل خراش مناظر ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہے ہیں۔
ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ بلوائیوں نے نشان حیدر حاصل کرنے والے شہداء کی تصاویر سے مزین دیواروں اور کمروں کا بھی نہیں بخشا، اور باغیانہ نعرے لگاتے ہوئے خصوصی جماعت کے تخریب کاروں نے آرمی ویلفیئر ٹرسٹ راولپنڈی کی بلڈنگ کو بھی نشانہ بناتے ہوئے آگ لگائی۔
اسپتال اور فلاحی ادارے پر براہ راست حملہ خصوصی جماعت کی شر پسندی کی پست ترین مثال ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ان واضح شواہد کے بعد ملوث افراد کو قوانین کے مطابق مثالی سزائیں وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے۔
9 مئی کے ملزمان کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز
دوسری جانب سانحہ نو مئی کے اشتہاریوں اور دیگر ملزمان کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے، پولیس کی آپریشنز اور انویسٹیگیشن ٹیموں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق نو مئی کے واقعات کے لاہور میں 14 مقدمات درج ہوئے، 49 مقدمات دیگر سنگین دفعات کے تحت درج ہوئے، 884 ملزمان دیگر مقدمات میں گرفتار کئے گئے تھے۔
دہشت گردی کے مقدمات میں ابتک جیلوں میں 741 ملزمان جوڈیشل ہوئے،دیگر مقدمات میں 318 ملزمان کو حوالات میں جوڈیشل رکھا گیا، جب کہ باقی تمام ملزمان ضمانتوں پر ہیں یا مقدمات سے ڈسچارج کئے جا چکے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مزید 382 ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے، گرفتار نا ہونے والے 282 اشتہاریوں کی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.