عمران خان کو ایک بار پھر بیٹوں کو فون کرنے کی اجازت مل گئی
توشہ خانہ ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 190ملین پاونڈ ریفرنس میں ملزمان کو نقول کی تقسیم بھی 8 جنوری تک مؤخر کردی گئی جبکہ سابق وزیراعظم کی بیٹوں سے بات چیت کی استدعا منظور کرلی گئی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اڈیالہ جیل کورٹ روم میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ ریفرنسز کی سماعت ہوئی، نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی ٹیم کے ہمراہ اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔
توشہ خانہ کیس میں آج عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے اور 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر بھی فیصلے کا امکان تھا۔
دونوں اہم کیسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں کی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے توشہ خانہ ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے پر زور دیا لیکن ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ریفرنس کی نقول کی فراہمی کو 7 روز مکمل ہو چکے ہیں۔
وکیل صفائی نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانتوں پر پہلے فیصلہ کرنے کی استدعا کی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستیں پہلے سنی جائیں۔
عدالت نے 190 ملین پاونڈ ریفرنس میں ملزمان کو نقول کی تقسیم بھی 8 جنوری تک مؤخر کردی۔
عدالت نے بشری بی ںی اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتوں پر سماعت بھی 8 جنوری تک ملتوی کردی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے بیٹوں سے ٹیلیفونک گفتگو کی استدعا منظور کرلی گئی، عدالت نے سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کردی۔
عدالت نے فرد جرم عائد کرنے اور درخواست ضمانت پر سماعت 8 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔
Comments are closed on this story.