سینیٹ قرارداد کے دوران کورم کی نشاندہی نہ کرنے پر پی ٹی آئی سینیٹر کو نوٹس جاری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینیٹ میں انتخابات کے التواء کے حق میں قرارداد کی منظوری کے دوران نشاندہی نہ کرنے پر اپنے سینیٹر کو نوٹس جاری کردیا۔
پی ٹی آئی نے جنرل الیکشن کے التواء کی قرارداد سینیٹ سے منظور ہونے پر سینیٹر گردیپ سنگھ کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔
اظہار وجوہ کا نوٹس پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے جاری کیا گیا، جس میں سینیٹر گردیپ سنگھ سے 3 روز میں تحریری جواب طلب کیا گیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ سینیٹر گردیپ سنگھ وضاحت کریں کہ ایوان میں موجود ہوتے ہوئے انہوں نے کورم کی نشاندہی کیوں نہیں کی؟ اور انتخابات التوا کی قرارداد کی مخالفت کیوں نہیں کی؟
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ سینیٹر گردیپ سنگھ نے جواب نہ دیا یا ان کا جواب تسلی بخش نہ ہوا تو پارٹی قواعد و ضوابط کی روشنی میں کارروائی کی جائے گی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ انتخابات کے التواء کی قرارداد کی منظوری کے دوران ایوان میں موجود تھے۔
خیال رہے کہ ایوان بالا (سینیٹ) نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ اجلاس میں قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان میں 14 ارکان موجود تھے، خیبرپختونخوا سے آزاد سینیٹر دلاور خان نے الیکشن التوا کی قرارداد پیش کی، قرارداد کی بی اے پی ارکان اور فاٹا سے رکن ہدایت اللہ نے حمایت کی۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرگردیپ سنگھ اور پیپلزپارٹی کے رکن بہرہ مند تنگی نے خاموشی اختیار کی، ایوان میں موجود مسلم لیگ ن کے رکن افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی۔
مزید پڑھیں
الیکشن ہوں گے، بلاول بھٹو نے سینیٹ کی قرار داد مسترد کردی
پی ٹی آئی نے سینیٹ قرارداد کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دے دیا
وزیراعظم یا کابینہ کی طرف سے الیکشن تاخیر سے متعلق کوئی حکم موجود نہیں تھا، نگراں وزیر
Comments are closed on this story.