سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار میں نواز شریف کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ ملتوی
الیکشن ٹربیونل نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار میں کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی۔
ایبٹ آباد الیکشن ٹربیونل میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
نوازشریف کی طرف سے کیپٹن (ر) صفدر پیش ہوئے۔ تاہم الیکشن ٹربیونل نے ریمارکس دیے کہ ممبران پارلیمنٹ کی اہلیت کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔
الیکشن ٹربیونل نے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے لیگی رہنما کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت تحریک انصاف کو لایا گیا، جنہوں نے ملک کو اور ملکی معشیت کو تباہ کیا اور پھر ایک سازش کے تحت 9 مئ کو ادروں پر حملہ اور ریاست پر حملہ کیا گیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف مانسہرہ سے الیکشن بھاری مارجن سے جیتیں گے، کیونکہ این اے 15 کے عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں، اور بینرز لگ چکے ہیں کہ فیصلہ غریب کا ووٹ نواز شریف کا۔
کیپٹن صفدر کا مزید کہنا تھا کہ اعظم سواتی مفرور ملزم ہیں، اور ان کا لیڈر عمران خان دفاع پاکستان اور ریاست پاکستان کا دشمن ہے۔
مزید پڑھیں:
الیکشن ٹربیونل پشاور ہائیکورٹ بینچ نے نواز شریف کو نوٹس جاری کردیا
اعظم سواتی نے نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے
دوسری جانب نوازشریف کے این اے 130 سے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل پر سماعت اپیلیٹ ٹربیونل کے جج رسال حسن سید نے کل تک ملتوی کردی۔
اپیل شہری شاہد اورکزئی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے پر ریٹرنگ افسر کو نوٹس
این اے 132 سے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ شہباز شریف آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔
اپیلیٹ ٹریبونل نے ریٹرنگ افسر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد کرنے اور مریم نواز کے کاغذات کی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت آج ہوگی۔
مزید پڑھیں:
ن لیگ کا بلوچستان کیلئے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر امیدواروں کا اعلان
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی نے حلقہ این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ ن کے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی چیلنج کر رکھے ہیں، اور الیکشن ٹربیونل پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ نے نواز شریف کو نوٹس جاری کیا تھا۔
Comments are closed on this story.