Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

حماس رہنما صالح العروری کی شہادت، جنگ بھیلنے کے خطرات بڑھ گئے

حزب اللہ کا لبنان میں ہوئے حملے کا جواب دینے کا اعلان
شائع 03 جنوری 2024 09:11am
حملہ حماس کے دفتر پر کیا گیا۔ تصویر روئٹرز
حملہ حماس کے دفتر پر کیا گیا۔ تصویر روئٹرز

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہوئے اسرائیلی ڈرون حملے میں حماس رہنما صالح العروری سمیت 7 افراد کی شہادت کو اقوام متحدہ نےتشویش ناک قرار دیا ہے جبکہ حزب اللہ نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔

صالح العروری، جو اسرائیل کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد سے شہید ہونے والے حماس کی سب سے سینئر شخصیت تھے، اس گروپ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے بانی بھی تھے۔

اے پی کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس اسرائیل جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

جس کے بعد اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک کثیر المنزلہ عمارت میں موجود حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا جس میں صالح العروری بھی موجود تھے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی حملے سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔

انہوں نے بڑھتی کشیدگی اور حالات کی نزاکت پر فریقین سے تحمل کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر کوئی بھوک سے تڑپ رہا ہے، لاکھوں افراد اسرائیل کی شدید بمباری سے متاثر ہیں۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ حماس کو کبھی شکست نہیں دی جاسکتی، حماس کے قائدین قوم کے لیے شہید ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس تحریک کے قائدین شہید ہوں جائیں اسے کوئی نہیں ہراسکتا۔

صالح العروری کے مارے جانے سے تنازع کے پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کسی بھی فلسطینی عہدے دار کو ہدف بنانے کے خلاف جوابی حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

اس حملے میں بیروت کے ایک ایسےشیعہ آبادی والے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا جو حزب اللہ کا گڑھ ہے۔

Hezbollah

lebanon

Hamas Leader

Saleh al Arouri