پاکستان ریاست کی جنگ لڑ رہا ہے، نگران وزیراعظم بلوچ مظاہرین کے حامیوں پر برس پڑے
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان ریاست کی جنگ لڑ رہا ہے، نگران وزیراعظم بلوچ مظاہرین کے حامیوں پر برس پڑے اور کہا کہ 9 مئی کے احتجاج کرنے والوں کا بھی یہی ایشو تھا کہ وہ لوگ احتجاج کرتے ہوئے قانون کے دائرے سے باہر آگئے تھے۔
لاہور میں مال روڑ پر الفلاح سنٹر میں قائم بزنس فیسلیٹیشن سنٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب کو فنڈ کی ضرورت نہیں یہ کماؤ پتر ہے، وفاق پنجاب کے ساتھ مل کر آگے کام کرے گا۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے جو ٹیکس اکٹھا کیا اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، آئی ایم ایف سے اگلی قسط مل جائے گی، قرض لینا کوئی بری بات نہیں، امریکا سب سے بڑا مقروض ہے، مگر قرض لے کر غیر ضروری خرچ کرنا بری بات ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ پنجاب کے لوگ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اور ان کو بلوچوں سے ہمدردی ہے، مجھے اور ہم سب کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، جو اپنے پیاروں کیلئے احتجاج کر رہے ہیں یہ ان کا حق ہے، میں تو نگران وزیراعظم ہوں، میں تو جانے والا ہوں، لیکن میں بلوچستان سے ہوں تو مجھ پر انگلی اٹھ رہی ہے۔
انوارالحق نے مزید کہا کہ لواحقین پہلے بھی احتجاج کرتے ہیں آئندہ بھی کرتے رہے گے، رات کے معمولی واقعے کو بڑھا کر پیش کیا جارہاہے، اور احتجاج والوں کے ساتھ پولیس کی چھڑپ کو غزہ سے جوڑا جا رہا ہے، پاکستان کو اسرائیل سے تعبیر کرنے والے حیا کریں، جس کو دیکھو وہ ہمدرد بنا پھرتا ہے، آزادی رائے اور احتجاج کا سب کو حق ہے مگر آئین میں رہ کر کرنا چاہیے، 9 مئی کے احتجاج کرنے والوں کا بھی یہی ایشو تھا، وہ لوگ بھی احتجاج کرتے ہوئے قانون کے دائرے سے باہر آگئے تھے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ریاست اور مسلح تنظیموں کے درمیان جھگڑا ہے، پاکستان ریاست کی جنگ لڑ رہا ہے اور لڑتا رہا ہے، جن لوگوں نے بلوچستان میں یہ سب کیا وہ مسلح تنظیموں کے لوگ ہے، اگر آپ بلوچستان جائیں گے تو آپ کو گولی ماری دیں گے، یہ لوگ تین سے پانچ ہزار لوگوں کو مار چکے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ لوگ دہشت گردی کو جدوجہد کہتے ہیں، احتجاج کی آڑ میں دہشت گردوں کو سپورٹ کر رہے ہیں، ان کو قبول نہیں کریں گے، جن لوگوں نے ان کی حمایت کرنی وہ ان مسلح تنظیموں کا کیمپ جوائن کریں، مجھ پر بار بار تنقید کرنے والے پہلے اپنے گریباں میں جھانکیں، بھارت کی فنڈنگ سے یہ مسلح تنظیمیں چل رہی ہیں۔
نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہوں گے اور الیکشن کو پُرامن بنایا جائے گا، میں بھی 8 فروری کو ووٹ ڈالنے جاؤں گا۔
Comments are closed on this story.