فواد چوہدری کی جیل میں اوپن ٹرائل کیلئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
اڈیالہ جیل میں زیر التوا توہین الیکشن کمیشن کیس میں فواد چوہدری کی جیل میں اوپن ٹرائل کے لیے دائر درخواست پر آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کی۔
خیال رہے کہ فواد چوہدری نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے ذریعے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
فواد چوہدری نے استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو جیل میں اوپن ٹرائل کی ہدایت کی جائے۔
فواد چوہدری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل رکھ کر اختیارات کا غلط استعمال کیا جارہا ہے، جیل ٹرائل سے درخواست گزار کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہورہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف اوپن کورٹ ٹرائل الیکشن کمیشن میں ہی ہونا چاہیے۔
فواد چوہدری نے درخواست میں عدالت سے جیل ٹرائل روکنے کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ عدالت درخواست گزار کو ہر سماعت پر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت جاری کرے۔
سماعت شروع ہوئی تو فواد چوہدری کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈوکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل روکنے کی درخواست دائر کی ہے، الیکشن کمیشن کا توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل خلاف قانون ہے، جیل ٹرائل کا الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن جیل ٹرائل کیا جارہا ہے، ان کے خلاف جیل ٹرائل کے باعث میرے مؤکل کا جیل ٹرائل کیا جارہا ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل ٹرائل کے لیے وہاں جاتے ہیں تو باڈی سرچ کرتے ہیں، قلم تک لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر سوزین جہان ایڈووکیٹ کو جیل انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کیا گیا۔
خاتون وکیل کو ہراساں کرنے پر عدالت نے جیل انتظامیہ کو بھی نوٹس جاری کردیا۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.