’کلچر دیکھنا ہے تو پاکستان جائیں‘ بھارتی صحافی نے تعریفوں کے پُل باندھ دیے
آسٹریلوی صحافی پیٹر لیلور اور بھارتی اسپورٹس صحافی بھارت سندرسن نے پاکستان کی تعریفوں کے پُل باندھ دیے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے دوران ایک اسپورٹس شو میں بات کرتے ہوئے آسٹریلیا صحافی اور مصنف پیٹر لیلور نے کہا کہ اگر آپ نے کلچر دیکھنا ہے تو پاکستان جائیں۔
پیٹر لیلور کا کہنا تھا کہ 24 سال بعد جب آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تو وہاں کے لوگ ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کم جب کہ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو خوش آمدید کہنے زیادہ آئے تھے، پاکستانی مداحوں نے اتنا پیار دیا کہ باؤنڈری پر کھڑے ڈیوڈ وارنر ان کے ساتھ ناچنے لگے۔
اس موقع پر بھارتی صحافی بھارت سندرسن بھی پاکستان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جاکر کراچی کی گلیوں میں گھوما، ہر بندہ ہمیں خوش آمدید کہہ رہا تھا، ہم سے کسی نے کھانے کے پیسے نہیں لیے جب کہ ہر کوئی مہمان نوازی کے لیے اپنے گھر بلا رہا تھا، پاکستان میں مجھے ایسا لگا جیسے میں بھارت میں ہوں۔
بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ اگرچہ آسٹریلیا نے سیریز میں پاکستان کو زیر کر لیا تھا لیکن اس کے باوجود گراؤنڈ میں موجود تمام شائقین آسٹریلیا کی ٹیم کے نعرے لگا رہے تھے، ان کے لیے تالیاں بجا رہے تھے، یہ مناظر قابل دید تھے۔
بھارتی صحافی کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستانی شائقین کو معلوم ہوا میں بھارت سے ہوں تو وہ آسٹریلوی صحافیوں کو چھوڑ کر میرے ساتھ زیادہ گھل مل گئے اور مجھ سے بھارت کے بارے میں پوچھنے لگے۔
بھارت سندرسننے کہا کہ بھارتی ہونے کے باعث میرے بھی پاکستان کے بارے میں کوئی اچھے تاثرات نہیں تھے لیکن جب میں لاہور اور کراچی کی گلیوں میں گھوما تو مجھے یہ محسوس ہی نہیں ہوا کہ میں پاکستان میں ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان نے دنیا بھر کے سکھ یاتریوں کے لیے آن لائن بکنگ کا آغاز کردیا
گفتگو کے دوران آسٹریلوی مصنف نے کہا کہ پاکستان ایک بہت محفوظ اور بہت مہمان نواز ملک ہے ہم نے ہمیشہ پاکستان کے بارے میں منفی باتیں سنی تھی کہ وہاں ہر وقت بم پھٹتے ہیں اور وہاں اسامہ بن لادن موجود ہے لیکن جب ہم وہاں گئے تو ایسا کچھ بھی نہیں تھا،ہمارا پاکستان جا کر مؤقف مکمل طور پر تبدیل ہو گیا۔
شائقین کرکٹ کو مخاطب کرتے ہوئے پیٹر لیلور نے کہا کہ اگر آپ نے ٹیسٹ میچ دیکھنا ہے تو آپ انگلینڈ جائیں، لیکن اگر آپ نے ثقافت دیکھنی ہے تو آپ پاکستان جائیں۔
Comments are closed on this story.