آسٹریلیا سے شکست کے بعد محمد حفیظ نے امپائر کال پر سوال اٹھا دیا
میلبرن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کے ٹیم ڈائیریکٹر محمد حفیظ نے امپائر کال پر سوال اٹھا دیا۔
میلبرن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ امپائرز کے فیصلوں میں تسلسل نہیں ہے جس کا ہمیں نقصان ہوا، ٹیکنالوجی میں خامی کی وجہ سے وہ نتائج نہیں ملے جو ہم چاہتے تھے۔
محمد حفیظ نے کہا کہ کئی مرتبہ ٹیکنالوجی وہ دکھاتی ہے جو کرکٹ کی روح کے مطابق نہیں ہوتا، بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے اور ہم سب بہتری چاہتے ہیں، امپائر کال پر شک رہتا ہے، ایک ہی امپائر کال کبھی فیور میں جاتی ہے کبھی خلاف چلی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ہِٹنگ دا بال ہے اس پر ہمیشہ آؤٹ ہونا چاہیئے، جب بھی بال 3 اسٹمپ کو لگے گا وہ آؤٹ ہوتا ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ امپائر کال کی وجہ سے ایک ٹیم فائدہ اٹھائے اور وہی فیصلہ دوسرے کے خلاف جائے، اس ایریا میں بہتری کی گنجائش ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران محمد حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ میلبرن ٹیسٹ میں ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، میچ کے اختتام سے آدھے گھنٹے تک ہماری پوزیشن اچھی تھی لیکن اہم موقع پر غلطیاں ہوئیں جس سے میچ ہار گئے، رضوان کے آؤٹ والا فیصلہ بھی ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شان مسعود، بابر اعظم، رضوان اور سلمان جب وکٹ پر تھے تو جیت نظر آرہی تھی، رضوان کا فیصلہ ایسا ہوا جہاں سے میچ پلٹ گیا، امپائزر کال کبھی فیور میں جاتی ہے کبھی خلاف چلی جاتی ہے، جو گیند تین اسٹمپ کو لگے وہ آؤٹ ہونا چاہیئے۔
پریس کانفرنس کے دوران محمد حفیظ سے سوال ہوا کہ کھلاڑیوں پر سختیاں کیوں جارہی ہیں؟، جس کے جواب میں ٹیم ڈائریکٹر نے جواب دیا کہ جب کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہا ہوتا ہے تو وہ آفیشل ڈیوٹی پر ہوتا ہے اور اس دوران آپ سو نہیں سکتے، اگر اس دوران کوئی سو رہا ہے تو آپ بتائیں مجھے کیا وہ اپنی ڈیوٹی پوری کررہا ہے۔
حفیظ نے رپورٹر سے سوال کیا کہ اگر آپ یہاں پریس کانفرنس میں سوئیں گے تو سوال کیسے کریں گے؟ ظاہر ہے اس کے لیے آپ کو جاگنا ہوگا اسی طرح کرکٹر کو پرفارم کرنے کے لیے فوکس کرنا پڑے گا۔
Comments are closed on this story.