الیکشن کمیشن کے پاس انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملات دیکھنے کا اختیار نہیں، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ پارٹی سے اس کا نشان واپس لینے کا مطلب پارٹی کو ختم کرنا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب کوئی فیصلہ آتا ہے تو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، یہ سپریم کورٹ، ہائیکورٹ پر بھی حملہ آور ہیں، اور الیکشن کمیشن کو یرغمال بنا کر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات شفاف تھے، جس طرح ہم نے شفاف الیکشن کروائے کسی نے نہیں کروائے، ان کی کوشش ہے پی ٹی آئی کے پاس بلا نہ رہے، پاکستان کے 70 فیصد عوام کی نشانی بلا ہے، کسی پارٹی سے اس کا نشان لینے کا مطلب پارٹی ختم کرنا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملات دیکھنے کا اختیار نہیں، اگر آپ پی ٹی آئی سے نشان لیں گے تو ریزرو سیٹیں کس کو ملیں گی؟ کیا تیسری قوتوں کو آنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اقدامات نہ کیے گئے تو ملک کس سمت چل پڑے گا، کیا یہ بہتر نہیں کہ عدلیہ اس مسئلے کو دیکھے، الیکشن کمیشن میں ہم نے دو پٹیشنز فائل کی ہیں، 80 سے زیادہ کیسز ہیں جو الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
نگراں حکومت کے تحت خوفناک نظام، کیا انتخابات ڈی ریل کرنا چاہتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
پی ٹی آئی خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جاری نہ کرنے کا اقدام چیلنج
اس موقع پر پارٹی کے سینئر نائب صدر لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ مفرور شخص کو ہیتھرو ایئرپورٹ پر سفیر نے رخصت کیا، دنیا سب دیکھ رہی ہے، یہ تاریخ میں لکھا جائے گا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر ہائیکورٹ کی بائیومیٹرک مشین پہنچائی جاتی ہے، نواز شریف کو چوتھی بار وزیراعظم بنانے کے لیے لایا گیا ہے، ظل سبحانی نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیےگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا ہوا ہے لیکن ظل سبحانی کو چوتھی بار وزیراعظم بنوانا ہے تو قوم کو کیوں اذیت میں ڈال رہے ہیںَ۔
Comments are closed on this story.