Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور، عمران اور بلاول کے کاغذات پر فیصلہ محفوظ

مریم، عمران کے بعد بلاول اور نواز شریف کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات
اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2023 02:41pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات سامنے آگئے ہیں۔

نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے چیلنج کیے گئے۔

اعتراض کنندہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف پانچ جج فیصلہ دے چکے ہیں اور سپریم کورٹ انہیں تاحیات نااہل کرچکی ہے۔

اعتراض کنندہ نے استدعا کی کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

نواز شریف کے کاغذات کی جانچ پڑتال کرنے والی ریٹرننگ افسر حاجرہ سمیع نے اعتراض کی سماعت کیلئے نواز شریف کو آج 12 بجے کا وقت دیا تھا۔

سماعت ہوئی تو پی ٹی آئی کی جانب سے نواز شریف کے خلاف دائر اعتراض مسترد ہوگئے اور این اے 15 سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کاغذات منظور ہوگئے۔

سماعت کے بعد وکیل جہانگیر خان جدون نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریٹرنگ آفیسر این اے 15 ہاجرہ سمیع کے سامنے دونوں اطراف سے وکلاء نے دلائل دئے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کاغذات منظور ہونے کے بعد لیگی کارکنوں میں خوشی کی لہر ہے۔

کاغذات نامزدگی کی جان ہڑتال کے موقع پر لیگی رہنما کیپٹن صفدر اور سردار محمد یوسف بھی موجود تھے۔

بلاول کے خلاف اعتراضات پر سماعت

دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 لاہور پر بلاول کے کاغذات نامزدگی پر شہری محمد ایاز نے اعتراض کیا۔

شہری محمد ایاز کی جانب سے دائر اعتراض میں کہا گیا کہ بلاول نے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں، بلاول بھٹو کا دو جماعتوں کا رکن ہونا الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

این اے 127کے ریٹرننگ افسر نے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، ریٹرننگ آفیسر نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

وکیل عرفان قادر نے تحریری دستاویزات دینے کی مہلت مانگ لی، وکیل عرفان قادر نے کہا کہ بلاول بھٹو کے کاغذات پر اعتراضات پر تحریری دستاویزات دینا چاہتے ہیں۔

وکیل عرفان قادر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کا باہمی اتحاد ہے، وہ الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں، جس پر ریٹرننگ افسر نے بلاول بھٹو کے وکیل کی استدعا منظور کر لی۔

ریٹرننگ آفیسر نے بلاول بھٹو کے وکیل عرفان قادر کو کل تک تحریری طور پر جواب داخل کرنے کی مہلت دی ہے۔

عمران کے خلاف اعتراضات پر سماعت

قبل ازیں، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 لاہور میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ کے میاں نصیر کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

میاں نصیر نے اپنے اعتراض میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، توشہ خانہ کیس میں ان کی سزا معطل ہے، ختم نہیں ہوئی اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں، ریٹرننگ افسر نے جانچ پڑتال آج تک کیلئے ملتوی کردی تھی۔

عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کاغذات کے ساتھ نئے تجویز و تائید کنندہ پیش کرنے کی درخواست دائر کردی۔

عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہمارے پاس تجویز اور تائید کنندہ کی لائنیں لگیں ہیں، اگر آپ کو اس تجویز اور تائید کنندہ پر اعتراضات ہیں تو ہم نئے سامنے لے آتے ہیں۔

وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ جسٹس عابد عزیز شیخ کے فیصلے سے تجویز کنندہ والا مسئلہ ہی ختم ہوگیا ہے، حلقہ کے خدو خال تبدیل ہونے سےتجویز کنندہ اور تائید کنندہ کا مسئلہ آیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ حلقہ بندیوں سے متعلق کیس الیکشن کے بعد سنا جائے گا، ایک آدمی کو ٹیکنیکل بنیادوں پر الیکشن سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔

ریٹرننگ افسر نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مریم کے خلاف اعتراضات

پی پی 80 سرگودھا سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر دو وکلاء علی حسن شاہ اور مہرطاہر کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔

اعتراض میں کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی میں مریم نواز کے اصل دستخط نہیں، مریم نواز سزا یافتہ ہیں اور انہوں نے اپنے اثاثے بھی کاغذات نامزدگی میں چھپائے، ان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔

عاطف خان کے خلاف اعتراضات پر سماعت

اسی طرح سابق صوبائی وزیر عاطف خان کے خلاف چار شہریوں نے درخواستیں جمع کرائیں۔ این اے 22 پر ایک جبکہ صوبائی اسمبلی کے 59 پر تین شہریوں نے درخواستیں دی ہیں۔

درخواست گزاروں نے مؤقف اپنایا کہ عاطف خان نے اپنے دور میں مختلف منصوبوں میں کرپشن کی ہے، نامکمل گوشوارے اور بچوں کی برتھ سرٹیفکیٹ بھی جمع نہیں کئے۔

درخواست گزاروں نے درخواستیں متعلقہ ریٹرننگ افسران براق اعوان کے پاس جمع کرائی ہیں۔

متعلقہ حلقے کی ریٹرنگ آفیسر نے لیگل ٹیم کو سن کر فیصلہ 30 دسمبر تک محفوظ کردیا۔

کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کا علم 30 دسمبر کو ہو سکے گا۔ 30 دسمبر کو الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کرے گا۔

Bilawal Bhutto

Nawaz Sharif

Maryam Nawaz

imran khan

nomination papers

Nomination Papers Challenged