Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سشانت سنگھ کی موت، نئے انکشافات کے بعد گرل فرینڈ کی گرفتاری کا مطالبہ

سشانت سنگھ راجپوت کو ایسا کونسا راز معلوم تھا کہ سب ہی ان کی جان کے پیچھے پڑگئے؟
شائع 24 دسمبر 2023 03:25pm

14 جون 2020 کو 34 سالہ بھارتی اداکار سشانت سنگھ راجپوت ممبئی میں موجود اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، جس کے بعد ان کے مداحوں کی جانب سے سی بی آئی سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا، نئی انکشافات کے بعد مداح ان کی گرل فرینڈ ریا چکراورتی کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

سشانت کے گھر والوں نے ان کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی کو اداکار کی خودکشی کی وجہ قرار دیا تھا اور ان کے خلاف بہار میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو دینے کا حکم دیا تھا، تاہم اب تک تحقیقات میں موت کی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔

تاہم، تحقیقات میں کچھ انکشافات ہوئے ہیں جو کافی چشم کشا ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگست 2020 میں بالی ووڈ اداکار سورج پنچولی نے سشانت کی سابق مینیجر دیشا سالیان کو پارٹی کے لیے اپنے پینٹ ہاؤس میں بلایا۔

پارٹی میں ارباز خان، شیو سینا کے وزیر آدتیہ ٹھاکرے، ریا چکراورتی کے بھائی اور کئی دیگر مشہور شخصیات موجود تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان تمام نے دیشا سالیان کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور پھر اسے اس کے اپنے گھر سے جو کہ 14ویں منزل پر ہے، خودکشی جیسا بنانے کے لیے نیچے پھینک دیا۔

دیشا نے گینگ ریپ اور موت کے درمیان سشانت سنگھ کو فون کرکے مطلع کردیا تھا۔

سشانت سنگھ نے حقیقت جاننے کے بعد سندیپ سنگھ اور ریا چکراورتی کو سب کچھ بتا دیا۔

سندیپ نے سورج پنچولی اور آدتیہ ٹھاکرے کو اطلاع دی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس دن سے وہ سب سشانت کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے تھے اور انہیں کہا تھا کہ وہ پولیس یا میڈیا کے سامنے منہ نہ کھولیں۔

سشانت نے 9 جون سے 13 جون کے درمیان 50 بار اپنا سم کارڈ تبدیل کیا۔ انہیں واقعی اپنی جان جانے کا خوف تھا، حالت یہ ہوگئی تھی کہ کئی بار وہ ڈر کے مارے اپنی گاڑی میں بھی سو جاتے تھے۔

بالآخر سشانت نے میڈیا کو سب بتانے کیلئے پریس کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا، وہ دنیا کو بتانا چاہتے تھے کہ دیشا نے انہیں کیا بتایا۔

اسی دوران ریا نے جا کر مہیش بھٹ کو ہر بات بتائی اور انہوں نے اسے فوراً سشانت کا گھر چھوڑنے کا مشورہ دیا۔

ریا چکراورتی 10 جون کو سشانت کے گھر سے نکلیں اور ان کا نمبر بلاک کر دیا۔

سندیپ سنگھ اور ریا کو احساس ہوا کہ سشانت زیادہ دیر خاموش نہیں رہیں گے اور انہوں نے آدتیہ ٹھاکرے کو سب بتا دیا۔

اسی وقت مبینہ قاتلوں نے سشانت سنگھ کو پھنسانے کا منصوبہ بنایا۔

ریا نے اس منصوبے سے اتفاق کیا کیونکہ اس کا اپنا بھائی اس گینگ ریپ اور قتل میں شریک تھا۔

13 جون کی رات جو کہ آدتیہ ٹھاکرے کی سالگرہ بھی تھی، انہوں نے سشانت کے گھر پر ایک پارٹی دینے کا منصوبہ بنایا۔

پارٹی کی رات ان کی عمارت کے سی سی ٹی وی کیمرے بند کر دیے گئے۔ لیکن مخالف عمارت کے سی سی ٹی وی کیمروں نے آدتیہ ٹھاکرے کو سشانت کی پارٹی میں داخل ہوتے ہوئے ریکارڈ کرلیا۔

میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ان لوگوں نے سشانت کا ان کے اپنے کتے کے پٹے سے گلا گھونٹ کر انہیں مار ڈالا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ جائے وقوعہ پر پہنچنے والے بہت سے پولیس والے جعلی تھے جو کیس میں ہیرا پھیری اور شواہد کو تباہ کرنے کے لیے بھیجے گئے تھے۔

جو ایمبولینس سوشانت کی لاش لینے آئی تھی وہ بابا صدیق کی تھی جو سشانت کو کسی اچھے قریبی اسپتال لے جانے کے بجائے اسے کوپر اسپتال لے گئی جو باندرہ سے بہت دور ہے۔

کوپر ہسپتال میں بدعنوان ڈاکٹروں کی ٹیم نے اپنی میڈیکل رپورٹ میں یہ بتا کر قاتلوں کو کلین چٹ دے دی ہے کہ سشانت کی موت کی وجہ پھانسی ہے۔

سشانت کی موت کی واحد وجہ یہ تھی کہ وہ اپنی دوست دیشا سالیان کو انصاف دینا چاہتے تھے۔

ان تمام انکشافات کے بعد ریا چکراورتی کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے کیونکہ وہ اپنے بھائی کو بچانے کیلئے قتل کے اس گھناؤنے منصوبے میں برابر کی شریک رہی ہیں۔

دیشا کے والد ستیش سالیان نے بھی پولیس کو خط لکھ کر کہا تھا کہ انہیں اپنی بیٹی کی موت میں کسی سازش کا شبہ نہیں ہے۔

تاہم یہ معاملہ اس وقت سیاسی شکل اختیار کر گیا جب مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کے رہنماؤں نے شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف الزامات لگائے۔

خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے قیام کے اعلان سے قبل شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ راہل شیوالے نے دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ ریا چکرورتی کو ’اے یو‘ سے 44 کال موصول ہوئی تھیں، جنہیں بہار پولیس نے آدتیہ ٹھاکرے کے نام سے پکارا ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے بھی سوال کیا تھا کہ جس رات سالین مردہ پائی گئی تھی اس رات وہاں کون سا وزیر تھا۔ نتیش رانے نے مطالبہ کیا تھا کہ سشنانت سنگھ راجپوت اور دیشا کے معاملوں میں آدتیہ ٹھاکرے کا نارکو ٹیسٹ کرایا جائے۔

اس کے بعد مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کی جانب سے خصوصی ٹیمم کی تشکیل کا اعلان کیا گیا تھا۔

Murder

Rape

Suicide

Sushant Singh Rajput

Sooraj Pancholi

Rhea Chakraborty

disha salian

CBI Inquiry

Aditya Thakrey