ٹرمپ کی درخوست پر عدالتی کارروائی تیز کرنے سے امریکی سپریم کورٹ نے انکار کردیا
امریکہ کی سپریم کورٹ نے استثنا سے متعلق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپیل پر تیزی سے کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خصوصی قانونی مشیر جیک اسمتھ نے سپریم کورٹ پر زور دیا تھا کہ وہ سابق صدر کی اپیل پر تیزی سے کارروائی کرے تاکہ انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کے حوالے سے مقدمہ تیزی سے چلایا جاسکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سابق صدر ہونے کے ناطے انہیں دورِ صدارت کے تمام اقدامات کے حوالے سے مواخذے سے استثنا دیا جائے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ ٹرمپ کے خلاف صدارتی انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کا مقدمہ چلانے کی تیاری کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی عارضی فتح کے روپ میں دیکھا جائے گا جو چاہتے ہیں کہ مقدمات کی سماعت زیادہ تیزی سے نہ ہو اور انہیں صدارتی انتخاب کی مہم میں پوزیشن بہتر بنانے کے لیے کچھ وقت مل جائے۔
رواں ماہ کے اوائل میں ایک ڈسٹرکٹ جج نے مقدمات سے مکمل استثنا سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی اپیل مسترد کردی تھی اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ 9 جنوری تک روک دیا تھا۔ سابق امریکی صدر کو مختلف الزامات کے تحت 30 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔ ان پر سب سے بڑا مقدمہ 2020 کے انتخابی نتائج کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے الزام کے تحت ہے۔
Comments are closed on this story.