Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Akhirah 1446  

سیاست کے بڑوں میں سے کون کس سے لڑے گا

نواز شریف، بلاول اور عمران خان کا مقابلہ کہاں اور کس سے ہوگا؟
اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2023 08:32pm

پنجاب میں انتخابات میں حصہ لینے کے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی وصول اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے اور اس دوران دلچسپ انتخابی مقابلوں کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

کاغذات نامزدگی حاصل کرنے والوں میں سرفہرست مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان تھے۔

نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے بلال یاسین نے حلقہ این اے 130 سے جمع کرائے، جو اسی نشست کے کورنگ امیدوار بھی ہیں۔

نواز شریف کے بھائی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے لاہور سے این اے 123 اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں پی پی 158 اور پی پی 164 کے لیے کاغذات حاصل کیے ہیں۔ این اے 132 قصور کے لیے بھی ان کے کاغذات جمع کرائے گئے ہیں۔

لاہور کے حلقہ این اے 128 کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات جمع کرائے گئے، جہاں مسلم لیگ ن کے خواجہ احمد حسان، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ اور دیگر امیدواروں میں شامل ہیں۔

اگرچہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی الیکشن لڑنے کی اہلیت ابھی تک ہوا میں معلق ہے، تاہم، ان کے کاغذات نامزدگی میانوالی کے حلقہ این اے 89 کے لیے جمع کرا دئے گئے۔

این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی کے نمائندے نے ان کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

لاہور میں مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ مریم نواز صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 160، پی پی 159 اور پی پی 165 سے بھی امیدوار ہوں گی۔

پی ٹی آئی کی زیر حراست سوشل میڈیا کارکن صنم جاوید کے والد جاوید اقبال نے بھی اعلان کیا کہ ان کی بیٹی شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑیں گی، جو لاہور کے حلقہ پی پی 150 سے امیدوار ہوں گی۔

جاوید اقبال نے اپنی بیٹی کی جانب سے این اے 123، پی پی 150، 158 اور 164 کے لیے کاغذات وصول کیے تھے۔

دریں اثناء، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات خرم حمید روکھڑی نے این اے 89 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، جہاں ان کا مقابلہ عمران خان سے ہوگا۔ جب کہ پی پی پی کے نواب امیر محمد خان اور مسلم لیگ (ن) کے عبید اللہ شادی خیل بھی یہاں سے میدان میں ہیں۔

اسی دوران آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان این اے 147 خانیوال سے الیکشن لڑنے کے خواہاں ہیں اور ان کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے سے بھی انتخاب لڑنے کا امکان ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے این اے 52 اور ان کے صاحبزادے خرم پرویز نے پی پی 8 گوجر خان سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی این اے 69 منڈی بہاؤالدین اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف این اے 71 سیالکوٹ سے امیدوار ہوں گے۔

دونوں نے پنجاب اسمبلی کی دو نشستوں پی پی 46 اور 47 کے لیے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

جھنگ میں سابق وزیر داخلہ فیصل صالح حیات، سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان اور غلام بی بی بھروانہ نے این اے 108 سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

این اے 109 میں غلام بی بی بھروانہ، امیر سلطان اور مولانا محمد احمد لدھیانوی امیدوار ہوں گے اور صاحبزادہ امیر سلطان سمیت 7 دیگر امیدوار این اے 110 سے انتخاب لڑیں گے۔

پی پی پی کے ندیم افضل چن نے سرگودھا سے قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 82 اور 86 کے لیے کاغذات وصول کر لیے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ این اے 77، گوجرانوالہ سے الیکشن لڑنے کے لیے پر امید ہیں۔

دریں اثنا، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کسی بھی پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقوں کے دباؤ کے باعث ان کے بیٹے نادر اب مری کے حلقہ این اے 51 سے آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کرائیں گے۔

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم نے این اے 126 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء عطا تارڑ نے لاہور کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں میں کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے، جس میں این اے 119 اور این اے 117 شامل ہیں۔

خواتین کی مخصوص نشستوں پر مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ، کرن ڈار اور صائمہ اسلام نے کاغذات جمع کروائے جبکہ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ ملک سمیت دیگر نے بھیکاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

عثمان ڈار کی والدہ نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے

سیالکوٹ میں عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار نے مسلم لیگ ن کے خواجہ محمد آصف کے خلاف الیکشن میں حصہ لینے کے لیے این اے 71 سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

گزشتہ روز عثمان ڈار کی والدہ نے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 46 کے لیے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریحانہ امتیاز کا کہنا تھا کہ مجھے پر ہونے والے مظالم کا جواب 8 فروری کو عوام انہیں دیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے ڈی آئی خان کے ٹکٹ اپنے گھر میں تقسیم کردیئے

علی امین گنڈا پور نے این اے 44 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ پی کے 112 پر علی امین کے بھائی فیصل امین گنڈاپور نے کاغذات جمع کروائے۔

پی کے 113 سے علی امین گنڈا پور کی اہلیہ مہناز علی نے کاغذات جمع کروائے جبکہ ڈی آئی خان سے ہی علی امین گنڈا پور کے والد نے بھی کاغذات وصول کئے ہیں۔

پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے ملتان سے بھی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جہانگیر ترین حلقہ این اے 149 ملتان سے بھی متوقع امیدوار ہوسکتے ہیں۔

جہانگیر ترین کی جانب سے این اے 149 کے لئے کاغذات نامزدگی وصول کرلیے گئے، اس کے علاوہ جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں سے بھی انتخابی مہم کا آغاز کر چکے۔

شاہ محمود قریشی ، جاوید ہاشمی

ملتان میں شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے گئے۔ شاہ محمودقریشی کے کاغذات نامزدگی این اے151 سے جمع کرائے گئے، شاہ محمود کے صاحبزادے زین قریشی اور صاحبزادی مہربانو قریشی کے کاغذات بھی این اے151 سے جمع کرائے گئے، شاہ محمود قریشی کی لیگل ٹیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے

مخدوم جاوید ہاشمی کے کاغذات نامزدگی این اے149 سے جمع کروائے گئے۔

اختر مینگل

بلوچستان میں کاغذات نامزدگی حاصل کرنے اور جمع کرانے کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ این اے 262 کوئٹہ تھری سے سردار اختر مینگل جبکہ این اے 262 سے ہی جے یو آئی کے ملک سیکندر ایڈووکیٹ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے کاغذات نامزگی فارم جمع کروائے۔

بلوچستان میں قومی اسمبلی کی سولہ نشستوں پر 468 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر ساڑھے بارہ سو سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی اب تک جمع کروائے ہیں۔

محمود خان، امیر مقام

خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے سوات کی تین قومی نشستوں این اے 2 ، این اے 3، این اے 4 اور صوبائی حلقے پی کے 10 سے کاغذات جمع کرا دیئے۔

مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام نے آج شانگلہ کے حلقے این اے 11 اور صوبائی حلقہ پی کے 30 سے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کاغذات جمع کردیئے ہیں۔

ہنگو کے این اے 36 سے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرغازی گلاب جمال نے کاغذات جمع کرا دیئے۔

Nawaz Sharif

Shehbaz Sharif

Maryam Nawaz

imran khan

Bilawal Bhutto Zardari

Asif Zardari

mariyum nawaz

Election 2024