Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

انتخابی پروگرام میں خلل ڈالے بغیر الیکشن کمیشن پی ٹی آئی شکایات دور کرے، تحریری فیصلہ جاری

ایمانداری سے منصفانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ
اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2023 07:56pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لیول پلئنگ فیلڈ کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ انتخابی پروگرام میں خلل ڈالے بغیر الیکشن کمیشن شکایات دور کرے، ایمانداری سے منصفانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

2 صحفات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ منصفانہ انتخابات منتخب حکومت کو قانونی حیثیت فراہم کرتے ہیں، شفاف انتخابات جمہوری عمل پر عوام کا اعتماد برقرار رکھتے ہیں، صحت مند مقابلے کے لیے برابری کا میدان ضروری ہے، انتخابات جبری کی بجائے عوام کی رضا کے حقیقی عکاس ہونے چاہییں، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد نتائج سے زیادہ اہم ہے۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن جمہوری عمل میں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے انتخابات کو بدعنوانی سے بچائے، آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ انتخابات جمہوری اصولوں کے مطابق کرائے جائیں جو اثر ورسوخ اورجبر سے پاک ہوں، الیکشن کمیشن یقینی بنائے، تمام جماعتوں کوانتخابی عمل میں مساوی موقع ملے، جمہوریت کی کامیابی کے لیے ووٹرز کو انتخابی عمل پر اعتماد ہونا چاہیئے۔

سماعت کا احوال

اس سے قبل سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق شکایت پر الیکشن کمیشن اور حکومت کو فوری ازالے کی ہدایت کردی، عدالت نے قراردیا کہ بظاہرتحریک انصاف کا لیول پلئنگ فیلڈ نہ ملنے کا الزام درست ہے۔

سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی، قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ کا حصہ تھے۔

سماعت میں پیش ہونے کے لیے اٹارنی جنرل منصورعثمان اعوان کمرہ عدالت پہنچے تو قاٸم مقام چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو پی ٹی آئی کی درخواست دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ درخواست دیکھ لیں اور الیکشن کمیشن کو بلا لیں۔

تحریک انصاف کے وکیل نیاز اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے نہیں دیے جارہے، پی ٹی آئی نے درخواست جمع کرائی ہے۔

قائمقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے سوال کیا کہ اگرآپ کا امیدوار اشتہاری ہو تو کیا ہوگا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے بھی استفسار کیا کہ کیا آپ نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی ہے۔

وکیل نیازاللہ نیازی نے جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی آ گاہ کر دیا ہے، ہماری درخواست سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔

قائمقام چیف جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست رجسٹرارآفس ابھی مقررکردیتا ہے، آج ہی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہوگی۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اورسیکریٹری الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کردیے۔

سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے مؤقف پیش کیا کہ وکلاء کو بھی ریٹرننگ افسران کے دفتر سے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 3 بجے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہدایت کردی اور حکم دیا کہ الیکشن کمیشن تمام شکایات سن کر ازالہ کرے۔ تمام آئی جیز کو کہیں کہ پی ٹی آئی امیدواروں کو تنگ نہ کریں۔

الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ جس پر سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست نمٹا دی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے امیدواروں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہمی کے لئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کرنے اور الیکشن کمیشن کو تمام شکایات سن کر ازالہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں

شہباز شریف نے این اے 132 قصور سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروادیے

عمران خان کے کاغذات نامزدگی میانوالی میں خاتون رہنما نے جمع کرا دیے

پی ٹی آئی کی شکایات پر الیکشن کمیشن نے ہدایات جاری کردیں

بعدازاں سپریم کورٹ کے حکم پر تحریک انصاف کا وفد الیکشن کمیشن پہنچا اور وفد کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی۔

تحریک انصاف کے وفد میں شعیب شاہین، مہربانو قریشی، علی بخاری اور عمیر نیازی بھی شامل تھے۔

Supreme Court

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

level playing field

Election 2024