فالج کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے افراد ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں، ریسرچ
فالج ایک تباہ کن بیماری ہے جو فوری طور پر کسی بھی شخص کی زندگی کو تبدیل کرتے ہوئے دیرپا معذوری یا موت کا سبب بن جاتی ہے۔
تاہم ایک تحقیق کے مطابق یہ حالت نہ صرف فالج کے مریضوں کو ذہنی تکلیف دیتی ہے بلکہ ان مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے بھی اسی نوعیت کی ذہنی تکلیف سے دوچار ہوتے ہیں۔
نیورولوجی نامی ایک تحقیق میں اس سے متعلق وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ تحقیق کے مطابق فالج کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے تقریباً 30 فیصد افراد مریض کی اسپتال سے چھٹی کے بعد پہلے سال کے دوران اضطراب، ڈپریشن یا پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
مشی گن میڈیسن کی سربراہی میں کی جانے والی اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ڈپریشن، اضطراب اور پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس خاندان کے ان افراد میں عام ہوتا ہے جو جواپنے بیمار پیاروں کی زندگی اور موت کا فیصلہ کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں ٹیکساس کی نیوکس کاؤنٹی میں فالج سے بچ جانے والے افراد اور ان کے سروگیٹس کو شامل کیا گیا، جنہوں نے اپریل 2016 سے اکتوبر 2020 کے درمیان شدید فالج کے بعد زندگی بچانے والے علاج کے بارے میں فیصلے کیے۔
17 سے 28 فیصد کے درمیان دیکھ بھال کرنے والوں نے نفسیاتی پریشانی کے اقدامات پر اعلی اسکور کی اطلاع دی، جس میں اضطراب ، افسردگی اور اسٹریس کا احاطہ کیا گیا۔
16 فیصد تک دیکھ بھال کرنے والوں نے اپنے کردار سے متعلق تینوں حالات کا تجربہ کیا۔
مورگنسٹرن نے کہا کہ ’ہسپتالوں میں خاندانوں کے لئے اہم سپورٹ سسٹم موجود ہیں جن میں نرسیں، سماجی کارکن اور مریض کی میڈیکل ٹیم شامل ہے‘۔
Comments are closed on this story.