Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

پاکستان نے غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی ویزا متعارف کرا دیا

سرمایہ کار دوست ویزا سروس کا مقصد بین الاقوامی کاروباری افراد کو سہولت فراہم کرنا ہے
شائع 19 دسمبر 2023 07:47pm
پاکستان نے غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی ویزا متعارف کرا دیا۔ فوٹو ــ فائل
پاکستان نے غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی ویزا متعارف کرا دیا۔ فوٹو ــ فائل

پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے منگل کے روز کاروبار اور سرمایہ کار دوست ویزا سروس کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد مالی سرمایہ کاری کے ذریعے ملک میں کام کرنے کے خواہشمند بین الاقوامی کاروباری افراد کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

ایس آئی ایف سی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ “ایس آئی ایف سی فخر کے ساتھ خصوصی ایس آئی ایف سی ویزا کی رونمائی کررہی ہے، یہ شاندار انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ایس آئی ایف سی کی سوشل میڈیا پوسٹ کے ساتھ ایک مختصر ویڈیو بھی شائع کی گئی جس میں کہا گیا کہ ویزوں کی مدت چھ ماہ سے پانچ سال کے درمیان ہے۔

کونسل نے عزم کیا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر ان دلچسپی رکھنے والے فریقوں کو یہ سفری اجازت نامے جاری کرے گی جنہوں نے پاسپورٹ ، تصاویر اور ایس آئی ایف سی سفارشی خطوط جمع کرائے تھے۔

ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ ملک میں کاروبار قائم کرنا یا بڑھانا چاہتے ہیں وہ چھ ماہ، سنگل انٹری یا پانچ سالہ ملٹی پل انٹری بزنس ویزا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

تاہم جو افراد ملک کے نامزد اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ تین یا پانچ سالہ ملٹی پل انٹری سرمایہ کار ویزا کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

ایس آئی ایف سی کا کہنا ہے کہ ان ویزوں میں دو سال کی توسیع کی جا سکتی ہے، اس کے لیے پروسیسنگ کا وقت دو ہفتے ہوگا۔

کونسل کا حالیہ اقدام اس ماہ کے اوائل میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ اجلاس میں اقتصادی زونز کے قیام سے متعلق انتظامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملک میں نجکاری کے عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یاد رہے کہ ایس آئی ایف سی بیرونی ممالک سے فیصلہ سازی اور سرمایہ کاری کو تیز کررہی ہے اس کا افتتاح جون میں کیا گیا تھا جس کا مقصد زراعت، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپ کاروباری مواقع کو فروغ دینا ہے۔

یہ کونسل اس وقت قائم کی گئی تھی جب پاکستان کو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور قومی کرنسی کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر کے باعث سخت معاشی چیلنجز کا سامنا تھا۔

economic crisis

investment

Special Investment Facilitation Council

import export