Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ناسا کی گشتی گاڑی پرزیورنس نے مریخ پر ایک ہزار دن مکمل کرلیے، کیا کچھ جمع کیا

امریکی خلائی ادارے کی گشتی گاڑی نے مریخ کے سرخ سیارے پر تاریخی لینڈنگ کے بعد اہم کامیابی حاصل کی
اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2023 11:18pm
فوٹو ۔۔۔ ناسا
فوٹو ۔۔۔ ناسا

ناسا کی گشتی گاڑی پرزیورنس نے مریخ پر ایک ہزار دن مکمل کرلیے ہیں۔ اس دوران اس نے سیارے کے قدیم دریا کو دریافت کر لیا ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کی گشتی گاڑی نے مریخ کے سرخ سیارے پر تاریخی لینڈنگ کے بعد ایک ہزار دن مکمل کیے۔

سان فرانسسکو میں امریکن جیوفزیکل یونین کے اجلاس میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا کہ پرزیورنس نے 23 نمونے جمع کیے تھے، جن میں سے ہر ایک سیارے کے ماضی کے حالات کی ایک جھلک پیش کرتا ہے۔ ان میں سے ایک نمونہ ”لیفرائے بے“ ہے جو باریک سلیکا سے مالا مال ہے، جو زمین پر موجود فوسلز کو محفوظ رکھنے کے لئے جانا جاتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اپنے مشن کے دوران پرزیورنس نے جیزیرو کریٹر کے اندر ایک قدیم دریا اور جھیل کے نظام کی باقیات کو احتیاط سے عبور کیا ، ارضیاتی نمونوں کا ایک خزانہ دریافت کیا ہے جو مریخ کی پانی کی تاریخ کے رازوں سے پردہ اٹھا سکتا ہے۔

پرسیورنس کے پروجیکٹ سائنسدان کیلٹیک کے کین فارلے نے جیزیرو کریٹر کے ڈیلٹا لینڈ اسکیپ کی اہمیت پر زور دیا ، جسے زندگی کو پناہ دینے اور اس کے شواہد کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت کی وجہ سے منتخب کیا گیا تھا۔

پرزیورنس کی دریافت نے تقریبا 4 ارب سال قبل سیارچے کے اثر سے اس کی تشکیل سے لے کر آتش فشاں کی سرگرمی یا میگما کی نشاندہی کرنے والی آتش فشاں چٹانوں کے ابھرنے تک اس گڑھے کی تاریخ کو از سر نو تشکیل دیا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق جیسے ہی دریاؤں نے گڑھے میں اپنا راستہ بنایا، ریت کے پتھر اور مٹی کے پتھر جمع کیے، ایک جھیل بن گئی، جس نے نمک سے بھرپور مٹی کے پتھروں کو پیچھے چھوڑ دیا کیونکہ یہ بخارات کے چکر سے گزر رہا تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ پانی کا یہ ذخیرہ قطر میں 22 میل تک پھیلا ہوا تھا اور کم ہونے سے پہلے تقریبا 100 فٹ کی گہرائی تک پہنچ گیا تھا ، جس سے پتھروں اور مٹی کا ارضیاتی ریکارڈ باقی رہ گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق جمع کیے گئے نمونے، جو تقریبا کلاس روم چاک کے سائز کے ہیں، مریخ کے نمونے کی واپسی مہم کے انتظار میں دھاتی ٹیوبوں میں محفوظ طریقے سے رکھے جاتے ہیں۔

SpaceX

NASA

NASA satellite images