پنجاب میں عام انتخابات ڈپٹی کمشنرز سے کرانے کا نوٹیفکیشن معطل
لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں عام انتخابات ایگزیکٹو سے کرانے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کے پنجاب میں عام انتخابات ایگزیکٹو سے کرانے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ ایک رکنی بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی۔
لاہور ہائی کورٹ نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات لینے کے خلاف عمیر نیازی کی درخواست پر پانچ صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کرانے پر غریب قوم کے اربوں روپے لگتے ہیں، اگر بڑی سیاسی جماعتیں الیکشن نتائج تسلیم نہ کریں تو قوم کا پیسہ ضائع ہوگا، الیکشن کمیشن کو فری اینڈ فئیر الیکشن کرانے ہیں، شفاف انتخابات کو حقیقت میں بدلنے کے لیے امیدواروں اور ووٹرز کو یکساں مواقع فراہم کرنے ہیں۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ موجود صورتحال میں جنرل الیکشن سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے جس سے جمہوریت کا مستقبل کمزور ہوسکتا ہے، درخواست میں قومی ایشو سے متعلق نشاندہی کی گئی ہے لہٰذا درخواست پر لارجر بینچ کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوائی جاتی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بیورورکریسی سے خدمات لینے کا نوٹیفکیشن معطل کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل درخواست گزار کے وکیل ابوزر سلیمان خان نیازی نے موقف اختیار تھا کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو عام انتخابات کا اعلان کیا، کمیشن نے ریٹرننگ افسران کے لیے حکومت سے رابط کیا ہے۔
درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت سے غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کی امید نہیں کی جا سکتی، عدالت الیکشن کمیشن کا آر اوز اور ڈی آر اوز کے لیے بیورو کریسی کی تعیناتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی اور موقف اختیار کیا کہ عدلیہ کو خطوط لکھے مگر کیسز کے باعث انہوں نے جوڈیشل افسران دینے سے انکار کیا، صاف شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے بطور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران( ڈی آر اوز)، ریٹرننگ افسران ( آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران ( اے آر اوز) کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
پنجاب کے 41 اضلاع میں سے 40 کے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ڈی آر اوز تعینات کیا گیا تھا جب کہ ڈائریکٹر جنرل ڈی جی خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد خالد منظور کو ڈی آر او تونسہ تعینات کیا گیا۔
Comments are closed on this story.