کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے اور انہیں تھانے سے ہی ضمانت پر رہا کرنے کی ہدایت
لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے اور انہیں تھانے سے ہی ضمانت پر رہا کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کے خلاف شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے رانا سکندر ایڈووکیٹ نے دلائل دیے جبکہ عدالتی حکم پر چیف ٹریفک آفیسر لاہور اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ میں نے متفرق درخواست دائر کی ہے کہ بچوں کو جیل میں نہ رکھا جائے، کچھ ایسے بچوں کے خلاف بھی پرچے کئے گئے ہیں جن کے پاس لائسنس ہیں۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیے کہ میں نے پچھلی بار بھی ہدایت کی تھی کہ ایس ایچ او ہی بچوں کو ضمانت پر چھوڑ دیں، آپ چھوٹے بچوں کے کریمنل ریکارڈ نہ بنائیں، پیر کو ڈی آئی جی آئی ٹی عدالت میں پیش ہو کر اس حوالے سے معلومات فراہم کریں۔
بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ کم عمر بچوں کو تھانوں سے رہا کیا جائے، کم عمر بچوں کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے سے متعلق عدالتی حکم پر عمل کیا جائے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچوں کو حوالات میں نہ رکھا جائے۔
مزید پڑھیں
کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور: 5 روز میں کمر عمر ڈرائیورز کیخلاف 1060 مقدمات درج، لائسنس سینٹرز اتوار بھی کھلیں گے
کم عمر ڈرائیورز کیخلاف 2607 مقدمات درج، سیکڑوں گاڑیاں تھانوں میں بند
عدالت عالیہ نے بچوں کا کریمنل ریکارڈ نہ بنانے سے متعلق عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.