پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف تمام درخواستگزاروں کو آئندہ سماعت جواب جمع کرانے کی ہدایت
الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف تمام درخواستگزاروں کو آئندہ سماعت جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے درخواستوں پر سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر علی خان کمیشن کے سامنے پیش جب کہ اکبرایس بابر سمیت دیگر درخواست گزار بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ پارٹی انتخابات کے بعد 7 روز میں انتخابی نشان الاٹ کیا جانا ہے، ہم نے کہا کہ جلد بلے کے نشان کا سرٹیفکیٹ دیا جائے، یہ بھی بتایا اس فیصلے سے الیکشن کمیشن سے متعلق اچھا تاثر نہیں جائے گا۔
علی ظفر نے کہا کہ 14 درخواست گزاروں نے دلائل کے بجائے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا، ہماری نظرمیں یہ درخواستیں قابل سماعت نہیں، الیکشن تو ہم نے لڑنا ہے اور پی ٹی آئی انتخابات میں حصہ لے گی، ہم سامنے طوفان دیکھ رہے ہیں جس کے لیے حکمت عملی بنانا ہوگی، سپریم کورٹ نے کہہ دیا الیکشن کے لیے 8 فروری کی تاریخ پتھر پر لکیر ہے۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ ہم نےالیکشن کمیشن کی ہدایت پر 20 روزمیں الیکشن کروائے، نہیں چاہتے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے دور رکھا جائے، الیکشن قریب آرہا ہے چاہتے ہیں کیس کا جلد فیصلہ کیا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پانچ سال الیکشن نہیں کروائے گئےجوہماری نظرمیں درست نہیں، اس پر علی ظفر کا کہہنا تھا کہ ہم نے آپ کے حکم کے مطابق انتخابات کروائے، البتہ پشاورہائی کورٹ کا فیصلہ ہے الیکشن کمیشن فیصلہ نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ جس طریقےسےہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے ویسے کسی نے نہیں کرائے، ہماری واحد پارٹی ہے جس کے پاس ووٹرز کا بہترین ڈیٹا موجود ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم پہلے تو بلے سے محروم نہیں ہوں گے اور پی ٹی آئی کبھی الیکشن سے پیچھے نہیں ہٹے گی، بڑے عرصے سے پی ٹی آئی کو زیر عتاب لایا جا رہا ہے، لہٰذا بلے کا نشان چھیننے کی کوشش عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ آپ اس معاملے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکتے، ممبر کمیشن نے جواب دیا کہ ہم نے تو کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
پی ٹی آئی وکلاء نے کمیشن کو جواب دیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے میں حتمی فیصلہ کر چکا، پہلےآپ درخواست گزاروں کا موقف سن لیں پھر ہم دلائل دیں گے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت جمرات تک ملتوی کرتے ہوئے تمام درخواست گزاروں کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پراکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ کرنے کی استدعا کی جسے کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’الیکشن ایکٹ کا سیکشن 215 واضح ہے دربارہ الیکشن کوبھول جائیں‘۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کیخلاف فیصلے سے روک دیا
اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ کرنے کی استدعا کی جسے کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’الیکشن ایکٹ کا سیکشن 215 واضح ہے دربارہ الیکشن کوبھول جائیں‘۔
ادھر پشاور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ کرنے سے روکتے ہوئے 7 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.