مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اصولی اتفاق
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اصولی اتفاق ہوگیا، سیٹ ایڈجسمنٹ کے امور پر پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں کے مزید دور ہوں گے۔
ملک بھر میں عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سیاسی پارٹیوں کی جانب سے سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائدین کی دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات اور رابطے جاری ہیں ، ایم کیو ایم کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد اب کوشش استحکام پاکستان پارٹی کو رام کرنے کی ہے۔
اس تناظر میں مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف سے استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے ملاقات کی، نون لیگ اور آئی پی پی رہنماؤں کے درمیان ملاقات گزشتہ روز سابق وزیراعظم شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ پر ہوئی جو 45 منٹ تک جاری رہی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آئی پی پی رہنما عون چوہدری کے علاوہ نون لیگ کی جانب سے صدر پنجاب رانا ثناء اللہ اور ایاز صادق بھی شریک ہوئے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جہانگیر ترین کی شہباز شریف سے ملاقات میں سیاسی صورتحال اور آئندہ انتخابات کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اصولی اتفاق ہوگیا کہ دونوں جماعتیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گی، البتہ یہ ایڈجسٹمنٹ کتنی نشستوں پر ہوگی، یہ طے کرنے لیے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں کے مزید دور ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق لاہور، ساہیوال، لودھراں، رحیم یار خان سمیت دیگر علاقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے تاہم نشستوں کی تعداد کا تعین اگلی ملاقاتوں میں پیپر ورک کے ساتھ کیا جائے گا۔
مسلم لیگ (ن) اور آئی پی پی کی قیادت کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر دوسری ملاقات
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر دوسری ملاقات ہوئی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق۔۔
سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ اور ایاز صادق پر مشتمل مسلم لیگ (ن) کا وفد جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچا۔
جہاں خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ اور ایاز صادق نے جہانگیر ترین اور عون چوہدری سے ملاقات کی، دونوں جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
گذشتہ روز شہبازشریف اور جہانگیرترین کی ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا اصولی فیصلہ ہوا جبکہ فالو اپ میٹنگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ والے حلقوں کے حوالے پر گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں آئی پی پی رہنما اسحاق خاکوانی، نعمان لنگڑیال اور عون چوہدری بھی شریک ہوئے۔
مسلم لیگ ن کی ٹکٹوں پر اختلافات کے بعد نوازشریف نے حتمی فیصلہ سنادیا
دوسری جانب راولپنڈی میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹوں پر اختلافات کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف نے حتمی فیصلہ سنادیا۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق این اے 57 سے قومی اسمبلی کی نشست پر بیرسٹر دانیال کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ این اے 56 سے حنیف عباسی اور این اے 55 سے ملک ابرار کو ٹکٹ ملیں گے۔
صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے راجہ حنیف، سجاد خان، شیخ ارسلان، ضیاء اللہ شاہ، اسامہ چوہدری اور ملک افتخار کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی بورڈ کی تجاویز کی روشنی میں حتمی فیصلہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کیا۔
ن لیگ پارلیمانی بورڈ اجلاس: ڈی جی خان سے امیدواروں کے انٹر ویو کیے گئے
ادھر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف کی زیر صدارت مرکزی پارلیمانی بورڈ کا پانچواں اجلاس پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹائون میں ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی خان ڈویژن سے پارٹی ٹکٹ کے امیدواروں کے انٹر ویو کیے گئے۔
مرکزی پارلیمانی بورڈ اجلاس میں ڈی جی خان ڈویژن سے قومی اسمبلی کے 15 اور صوبائی اسمبلی کی 30 نشستوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے۔
نواز شریف نے تمام امیدواروں سے ملاقات کی اور ان کے حلقوں میں پوزیشن اور پارٹی سے وابستگی کے متعلق سوالات کیے۔
ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کے مطابق کم و بیش تمام امیدواروں کے نام فائنل کر لیے گئے ہیں، جن چند سیٹوں پر اختلافات ہیں وہ بھی جلد حل ہو جائیں گے۔
اجلاس میں چیف آرگنائزر مریم نواز، الیکشن سیل کے سربراہ اسحاق ڈار، سیکرٹری جنرل احسن اقبال، پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ، اویس لغاری، ڈویژنل کوآرڈینیٹر اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
پارلیمانی بورڈ 2 دسمبر سے اب تک سرگودھا ڈویژن، ڈسٹرکٹ راولپنڈی، ہزارہ، مالاکنڈ ڈویژن اور بلوچستان کیلئے پارٹی امیدواروں کے انٹرویو کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں
انتخابی شیڈول 14 دسمبر کو سامنے آنے کا امکان
انتخابات 8 فروری کو ہونگے، اس پر کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے، نگراں وزیر اطلاعات
عام انتخابات کیلئے پارٹی امیدواروں کے ٹکٹ کا فیصلہ نہیں کیا، مریم اورنگزیب
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس ( ٹویٹر) پر جاری پیغام میں پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے ملک بھر میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کے ٹکٹ کا فیصلہ نہیں کیا، کسی ضلع یا کسی حلقے میں کسی کو ابھی پارٹی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس جاری ہیں، جب یہ عمل مکمل ہوجائے گا تو پارٹی قائد جناب محمد نوازشریف اور صدر محمد شہبازشریف کی منظوری سے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدواروں کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، اِن شاءللہ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا سے گزارش ہے کہ غیرمصدقہ اور قیاس آرائیوں پر مبنی خبریں نہ دے۔
مریم نواز کا انتخابی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ
ادھر مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے انتخابی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
آئندہ انتخابات کی تیاریاں کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت کا ورکرز کنونشن اور جلسوں کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔
مریم نواز پنجاب میں انتخابات سے قبل ورکرز کنونشن میں شرکت کریں گی، مریم نواز کل 9 دسمبر کو جلال پور جٹاں میں ورکرز کنونشن میں شرکت کریں گی۔
ورکرز کنونشن کا انعقاد جلال پور جٹاں سٹیڈیم میں منعقد کیا جائے گا، ورکر کنونشن کا انعقاد پی پی 30 کے ٹکٹ ہولڈر چوہدری علی ورائچ کر رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.