غزہ میں حماس کے خلاف لڑنے والے اسرائیلی فوجی اندھے ہونے لگے
ذاسرائیلی خبر رساں ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف لڑنے والے فوجی اپنی بینائی کھونے لگے ہیں۔
خبر رساں ادارے ”کے اے این نیوز“ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ غزہ میں حماس کے خلاف لڑنے والے سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں کو آنکھوں کی شدید چوٹیں آئی ہیں، جن میں سے کچھ ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔
نیوز رپورٹ کے مطابق آنکھوں کی یہ زیادہ تر چوٹیں جنگ کے دوران ضرورت کے مطابق حفاظتی پوشاک، یعنی آنکھوں کی حفاظت کا سامان نہ پہننے کی وجہ سے آئیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی آنکھیں گولیوں کے ٹکڑوں چھینٹے اور بندوق کے ری کوئل کے قریب منہ ہونے کی وجہ سے زیادہ متاثر ہوئیں، جبکہ کچھ فوجیوں کو حماس کے جنگجوؤں نے براہ راست نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ان چوٹوں میں سے 10 سے 15 فیصد کے نتیجے میں ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی ختم ہو جاتی ہے۔
رپورٹ میں مزید اطلاع دی گئی کہ 7 اکتوبر سے اب تک بیر شیبہ کے سوروکا میڈیکل سینٹر میں آنکھ کے زخموں والے تقریباً 40 فوجی داخل ہیں، پانچ اس ہفتے کے شروع میں شدید زخموں کے ساتھ اسپتال پہنچے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں مبینہ طور پر پانچ میں سے دو کی سرجری ہوئی ہے۔
پچھلے مہینے، یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ سوروکا کے ماہرین امراض چشم نے ہر وقت حفاظتی چشمیں پہننے کی ضرورت کے بارے میں فوج کے شعور کو بڑھانے کے لیے ایک مختصر ویڈیو تیار کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے نیوز رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے وضاحت کی کہ فوج کے پاس آنکھوں کی حفاظت کرنے والے آلات کی کمی نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’آئی ڈی ایف ایسے واقعات کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جن میں فوجی جنہیں حفاظتی چشمیں پہننے کی ضرورت ہوتی ہے وہ باقاعدگی سے ایسا نہیں کرتے۔‘
Comments are closed on this story.