اینٹی کرپشن کے اختیارات کم کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
لاہور ہائی کورٹ میں اینٹی کرپشن کے اختیارات کم کرنے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے یکم دسمبر کو آرڈننس کے ذریعے اینٹی کرپشن کے اختیارات محدود کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ میں اینٹی کرپشن کے اختیارات کم کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عابد حسین چھٹہ نے سماعت کی۔
شہری سردار شمین گل نے درخواست میں گورنر پنجاب اور اینٹی کرپشن پنجاب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ پنجاب حکومت نے یکم دسمبر کو آرڈننس کے ذریعے اینٹی کرپشن کے اختیارات محدود کردیے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کیخلاف کارروائی کرنے والی تعینات اتھارٹی کرے گی، جب کہ گریڈ 18 سے 19 کے افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کو دے دیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ اینٹی کرپشن کے اختیارات بیوروکریسی کو منتقل کیے گئے، آرڈیننس کے ذریعے اینٹی کرپشن کو ختم ہی کر دیا گیا ہے، کس قانون کے تحت آرڈیننس کو چیلنج کیا جا سکتا ہے، بیوروکریسی اگر اجازت دے گی تو ہی گرفتاری ہوسکتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ تو ٹھیک ہے، وہ اجازت دے دیں گے۔
درخواست میں استدعا کی گئی یہ آرڈننس خلاف قانون جاری کیا گیا ہے، انہوں نے 2014 میں بھی ایسا قانون بنایا تھا، جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا،عدالت اینٹی کرپشن کے اختیارات محدود کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی معاونت کے لیے طلب کر لیا گیا۔
Comments are closed on this story.