Aaj News

بدھ, اکتوبر 30, 2024  
26 Rabi Al-Akhar 1446  

بینظیربھٹو اسپتال میں نوزائیدہ بچے موت کے منہ میں جانے لگے، ڈاکٹر کو شکایت کرنا مہنگا پڑگیا

چلڈرن وارڈ میں آکسیجن کی کمی کا بیان دینے پر ڈاکٹر کیخلاف تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
شائع 05 دسمبر 2023 09:01pm
تصویر بذریعہ مصنف
تصویر بذریعہ مصنف

راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں بیڈ اور آکسیجن سیلنڈر کی کمی سے نوزائیدہ بچےموت کےمنہ میں جانے لگے ہیں، ڈاکٹر کو شکایت کرنا مہنگا پڑگیا۔

بے نظیر بھٹو اسپتال کے چلڈرن وارڈ میں سہولیات کی عدم دستیابی قیمتی جان لے گئی ، دس ماہ کی علیزہ سہولیات کی عدم فراہمی پر بے نظیر بھٹواسپتال میں دم توڑ گئی، علیزہ کو گزشتہ روز واہ کینٹ سے بے نظیر بھٹو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

آج نیوز کے نمائندے کے مطابق اسپتال میں بنیادی سہولیات ہی دستیاب نہیں ہیں، بیڈز اور آکسیجن کی کمی نوزائیدہ بچوں کی موت کی بڑی وجہ بن گئی۔

وارڈز میں بیڈز، آکسیجن سلینڈر سمیت دیگر طبی آلات کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مریضوں اور ڈاکٹرز میں تکرار کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔

سرکاری اسپتال کے نرسری وارڈز ہی نہیں بلکہ دیگر وارڈزمیں بھی مریضوں کے اضافے کے باعث ڈاکٹر ہاتھ اٹھا چکے ہیں۔ ڈاکٹر، نرسز اور دیگرعملہ بھی کم پڑگیا ہے۔

ایک طرف ڈاکٹرز سہولیات کے فقدان کی دہائی دے رہے ہیں تو دوسری جانب مریض بھی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

دوسری طرف اسپتال انتظامیہ نے چلڈرن وارڈ میں آکسیجن کی کمی کے حوالے سے بیان دینے والے ڈاکٹر کےخلاف 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

کمیٹی میں ڈاکٹر اسد شبیر، اے ایم ایس ڈاکٹرعنایت، ڈاکٹرعابد حسن شامل ہیں۔ کمیٹی 24 گھنٹے میں انکوائری رپورٹ اسپتال انتظامیہ کو پیش کرے گی۔

Benazir Bhutto Hospital