پرویز الہٰی کو گھر نہ پہچانے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو بحفاظت گھر نہ پہچانے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جبکہ پولیس افسران کی جانب سے معافی مانگنے پر عدالت نے توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔
تحریک انصاف کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہی کی جانب سے ڈی آئی جی آپریشن اور انوسٹی گیشن کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر جسٹس سلطان تنویر احمد نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ڈی آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن نے تحریری طور پر غیر مشروط معافی مانگ لی اور دونوں افسران نے مستقبل میں احتیاط کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے لہٰذا عدالت کو مزید کرئمنل کارروائی کی ضرورت نظر نہیں آتی۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ توہین عدالت میں سزا دینے کا اختیار ایک غیر معمولی طاقت ہے جس کا استعمال جہاں ضروری ہو وہاں انتہائی احتیاط کے ساتھ کیا جا سکتا ہے تاہم اس معاملے کا مقصد انتقام لینا نہیں ہے، اسلام میں معاف کرنے کا ذکر بھی ہے۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ پولیس افسر کے مطابق عدالتی حکم کے بعد گھر کے قریب اسلام آباد پولیس نے پرویز الہٰی کو گرفتار کیا، جن کے پاس جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے گرفتاری کا حکم موجود تھا، گرفتاری کے بعد دونوں افسران نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو گرفتاری سے متعلق آگاہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ قیصرہ الہٰی نے پرویزالہٰی کو گھر میں بحفاظت نہ پہنچانے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
مزید پڑھیں
پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ کیخلاف منی لانڈرنگ مقدمہ کی سماعت کا تحریری حکم جاری
Comments are closed on this story.