ڈاکٹر عافیہ کو جیل میں 2 بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف
امریکی جیل میں اسیر پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جیل میں کم ازکم دو بارجنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹیفورڈ کی جانب سے کیے جانے والے اس انکشاف میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ 2 بار کی جانے والی جنسی زیادتی کے واقعات سے آگاہ ہے۔
ڈاکٹر عافیہ کے وکیل نے جیو نیوزسے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ انہیں ڈاکٹر عافیہ نے اہنے ساتھ کی جانے والی جنسی زیادتی سے متعلق بتایا تھا جس کے بعد شکایت داخل کی گئی۔
کلائیو اسٹیفورڈ کے مطابق ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ بگرام جیل میں بھی جنسی زیادتی کی گئی تھی، اور یہ بطور تفتیشی حربہ کی گئی۔
ڈاکٹرفوزیہ کی امریکی جیل میں قید بہن عافیہ صدیقی سے ملاقات کرا دی گئی
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل نے مزید بتایا کہ جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ کو آئے روز بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ نے گزشتہ روز ان سے دوسری بات ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے بعد ویڈیو بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ انہیں جیل میں قید عافیہ کی حالت پہلے سے زیادہ خراب محسوس ہوئی، جسے بیان کرنے کیلئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ملاقات کے اختتام پر بہت دکھی ہوں، عافیہ صدیقی کوایک بار پھراسی حالت میں چھوڑآئی ہوں۔
وکیل کلائیواسٹیفورڈ اسمتھ کا کہنا تھا کہ دونوں بہنوں کوایک دوسرے کو چھونے کی اجازت نہیں تھی۔
اس سے قبل ڈاکٹر فوزیہ نے 31 مئی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے 20 سال بعد پہلی ملاقات کی تھی جس میں ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد بھی تھے۔
دونوں بہنوں کی ملاقات فورٹ ورتھ جیل میں ہوئی تھی سینیٹر مشتاق کے علاوہ اس ملاقات میں کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ بھی شریک تھے۔
ڈاکٹرعافیہ صدیقی کون ہیں؟
ڈاکٹرعافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں جو امریکا کی جیل میں 86 سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں، ان پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔
مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے 3 بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوئیں۔
جس کے بعد 2008 میں امریکی حکومت نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کو افغان شہر غزنی سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ طالبان کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
عافیہ صدیقی پر ستمبر 2010 میں مقدمہ چلایا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ایک امریکی فوجی سے رائفل چھین کر اس پر گولی چلائی لیکن وہ بچ گیا۔
امریکی عدالت میں 14 دن کے ٹرائل کے دوران عافیہ صدیقی نے بتایا کہ اس پر امریکیوں نے تشدد کیا لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔ اقدام قتل کے الزام میں ڈاکٹر عافیہ کو 86 سال قید کی سزا سنائی گئی، یہ قید 30 اگست 2083 کو ختم ہوگی۔
Comments are closed on this story.