اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد زمینی کارروائیاں تیز کردی
اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد تیسرے دن بھی غزہ کے شمال اور جنوب میں شدید بمباری جاری رکھی ہوئی ہے اور اپنی زمینی کارروائی کو پورے غزہ تک بڑھا دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے تل ابیب میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی افواج نےغزہ کی پٹی میں حماس کے مراکز کے خلاف اپنی زمینی کارروائی کو بڑھا رہی ہے اور ان کا خاتمہ کررہی ہے۔
اس سے قبل شمال میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا تھا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10 افراد شہید اور ایک رہائشی بلاک تباہ ہو گیا تھا۔ ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو ملبے تلے لاشوں کی تلاش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جنوبی شہر خان یونس میں بھی شدید بمباری کی اطلاع ملی ہے، جو اسرائیل کے نشانے پر ہے۔ اسرائیلی فوج نے شہری علاقوں سے شہریوں نکل کر جنوب کی جانب رفح یا مغرب رخ کرنے کا کہا ہے، جبکہ اتوار کی رات شہر سے ایک میل کے فاصلے پر حماس اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے کہا کہ فوج نے ہفتے کے آخر میں 400 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں خان یونس کے علاقے میں وسیع فضائی حملے بھی شامل ہیں۔
غزہ کے رہائشیوں نے اس سے قبل اتوار کو کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ جنوبی علاقوں پر اسرائیل کی زمینی کارروائی قریب ہے۔ ٹینکوں نے وسطی غزہ میں خان یونس اور دیر البلاح کے درمیان راستہ بند کردیے، جس سے غزہ کی پٹی کو مؤثر طریقے سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
غزہ : جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع کر دی گئی
ایلون مسک نے حماس کی غزہ دورے کی دعوت مسترد کردی
8 سال بعد اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والی نورہان عواد کون ہیں؟
ہفتے کی رات اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے فوج کو غزہ پر طاقت کے ساتھ حملہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور انہوں نے دہرایا کہ ان کا مقصد حماس کو ایک سیاسی اور فوجی طاقت کے طور پر ختم کرنا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی فوج نے خان یونس کے کئی اضلاع سے انخلاء کے احکامات جاری کیے، لوگوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانے کی اپیل کی تھی۔
اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ حماس کی قیادت کے ارکان شہر میں چھپے ہوئے ہیں، جہاں لاکھوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ انہوں نےغزہ کے ایک اسپتال میں ”خوف و ہراس“ اس نے پہلے نہیں دیکھا تھا۔ یونیسیف کے جیمز ایلڈر نے خان یونس میں ناصر میڈیکل اسپتال کو ”جنگی علاقہ“ قرار دیا۔
Comments are closed on this story.