Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

اسرائیل نے جنوبی غزہ میں بھی حملے شروع کردیے، فلسطینی مغرب کی جانب دھکیل دیے گئے

گزشتہ 24 گھنٹوں میں حماس کے 400 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جنگجوؤں کی ایک غیر متعینہ تعداد ماری گئی، اسرائیل
شائع 02 دسمبر 2023 05:12pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد ہفتہ کو فضائی حملوں اور توپ خانے سے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کو نشانہ بنایا۔

جنوبی غزہ کے فلسطینیوں نے بتایا کہ خان یونس میں گزشتہ گھنٹوں کے دوران مکانات اور کھلے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا اور تین مساجد کو تباہ کر دیا گیا۔

شہر میں موجود رائٹرز کے صحافیوں نے بتایا کہ اس دوران دھوئیں کے کالم آسمان پر اٹھ رہے تھے۔

خیال رہے کہ غزہ کے شمالی علاقوں میں لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے غزہ کے باشندوں نے جنوب میں پناہ لے رکھی ۔

لیکن اب رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے اسرائیل زمینی فوج کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

خان یونس کے مشرقی علاقوں پر اسرائیل کی طرف سے گرائے گئے کتابچے میں ماضی کی طرح خان یونس کے دیگر علاقوں میں نہیں بلکہ رفح کے جنوب میں چار قصبوں کے مکینوں کو انخلا کا حکم دیا گیا ہے۔

کتابچے میں عربی میں لکھا گیا ہے کہ ’آپ کو خبردار کیا جارہا ہے‘۔

جس کے بعد فلسطینی رہائشی گاڑیوں میں سامان کے ڈھیر لیے سڑکوں پر آگئے اور مغرب میں پناہ کی تلاش میں نکل پڑے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس کی زمینی، فضائی اور بحری افواج کے مشترکہ حملوں میں حماس کے 400 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور جنگجوؤں کی ایک غیر متعینہ تعداد کو مارا گیا ہے۔

حماس میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک تقریباً 200 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جس سے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 15,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

متحارب فریقوں نے سات روزہ جنگ بندی کے خاتمے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ لڑائی ایک انتہائی انسانی ہنگامی صورتحال کو مزید خراب کر دے گی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر کے ترجمان، جینس لایرکے نے کہا، ’زمین پر جہنم غزہ میں ہے۔‘

Israel

Southern Gaza