اسلام آباد: ٹک ٹاکر کو چوری اور قتل کے جرم میں سزائے موت سنا دی گئی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عالیان نامی ٹک ٹاکرکو چوری اورقتل کے جرم میں سزائے موت سنا دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے ٹک ٹاکر کو سزائے موت سُننائی۔
گزشتہ سال مئی میں ٹک ٹاکر محمد نیاز عرف عالیان نے رات گئے گوجرانوالہ سے اسلام آباد کی طرف جانے والے مدعی مقدمہ کے 28 سالہ بیٹے خرم اکبر سے گاڑی چھینی تھی اوراسے قتل کرکے فرار ہوگیا تھا۔
جج طاہرعباس سِپرا نے کہا کہ مجرم نے جائے وقوعہ کی خود نشاندہی کی، اس نے آلہ قتل کو جائے وقوعہ کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا، عالیان سے تیس بور پستول بھی برآمد ہو چکی۔
عدالت نے کہا کہ مجرم کے مطابق قتل کی خبر ملنے پر وہ پشاور میں موجود تھا لیکن اس کے بیان کا کوئی گواہ نہیں، عالیان کے استعمال میں تیس بور پستول کا فارنزک میچ ہوا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مجرم عالیان کی گواہان نے شناخت بھی کی کہ اس نے جان بوجھ کر قتل کیا، لہٰذا ثبوتوں، گواہان کی روشنی میں مجرم عالیان قتل اور چوری کا مرتکب ہوا۔
عدالت نے حکم دیا کہ مجرم عالیان کو سزائے موت، پانچ لاکھ روپے جرمانے اور چوری کے جرم میں مجرم عالیان کو 7 سال قید، 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ مئی 2022 میں مجرم عالیان کے خلاف تھانہ گولڑہ میں قتل اور چوری کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.