Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

100 سالہ پاکستانی خاتون کا خواب پورا، خانہ کعبہ میں بھارتی بھانجی سے ملاقات

حاجرہ بی بی 1947 کی تقسیم کے دوران اپنی بہن سے جدا ہوگئیں تھیں
شائع 30 نومبر 2023 03:37pm

تقسیم ہند کے وقت سیکڑوں خاندان اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے تھے لیکن ایک 105 سالہ پاکستانی خاتون حاجرہ بی بی کی رواں ماہ خانہ کعبہ میں بھارتی بھانجی کے ساتھ ملاقات ہوگئی جس سے ان کا برسوں پُرانا خواب پورا گیا۔

خاتون نے کہا کہ یہ ایک دہری نعمت ہے، جو زندگی کے آخری سالوں میں یہ ملاقات مکہ مکرمہ میں عمرہ کے دوران حاصل ہوئی ہے۔

حاجرہ بی بی 1947 کی تقسیم کے دوران اپنی بہن سے جدا ہوگئیں اور برطانوی حکومت سے آزادی کے نتیجے میں الگ الگ ممالک کی تشکیل کے بعد ایک صدی کے تین چوتھائی حصے تک جدا رہیں۔

بی بی کا اپنی بچھڑی بہن سے ملنے کا سفر اس وقت شروع ہوا جب ان کے پاکستان پہنچنے کے بعد 1980 میں ایک خط ان کے پاس پہنچا۔ اس پہلے وہ سمجھتی تھیں کہ ان کی بہن تقسیم کے دوران انتقال کر گئی تھیں۔

جب انہوں نے اپنی ہمسایہ مقامی کبڈی کھلاڑی آمنہ عاشق کو گذشتہ سال اس خط کے بارے میں بتایا، تو آمنہ نے حاجرہ بی بی کی ایک پاکستانی یوٹیوبر ناصر ڈھلوں سے ملاقات کروائی۔

ناصر ڈھلوں نے اپنے چینل پنجابی ’لہر ٹی وی‘ کا استعمال کرتے ہوئے بھارت میں ان کے خاندان کو ڈھونڈ نکالا اور ان سے فون پر رابطہ بھی قائم کرلیا، جب حاجرہ بی بی کو معلوم ہوا کہ ان کی بہن کا انتقال ہو گیا تھا لیکن ان کی ایک بھانجی تھی جس کی شناخت صرف اس کے پہلے نام حنیفاں سے ہوتی تھی اور وہ اب بھی بھارت میں رہتی تھی۔

دونوں ایک دوسرے سے ملنا چاہتی تھیں لیکن یہ ممکن نہیں ہوسکا اور ویزے کے حصول میں بھی، ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، تو ناصرڈھلوں نے ان کے لیے عمرہ کے دورے کا اہتمام کیا اور وہ 15 نومبر کو خانہ کعبہ میں ملیں، اس کے ساتھ ہی کینیڈین یوٹیوبر کے سکھ دوست سردار پال سنگھ گل نے تینوں کے مکہ مکرمہ کے سفر کے لیے مالی تعاون کیا۔

حاجرہ بی بی نے مدینہ سے فون پر گفتگو میں عرب نیوز کو بتایا کہ یہ واقعی ایک خواب پورا ہوا ہے اور میں زندگی میں پہلی بار خانہ کعبہ میں اپنی بھانجی سے ملاقات کا موقع ملنے پر اللہ کی شکر گذار ہوں جو میری زندگی کے اس مرحلے پر دوہری نعمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ابتدائی طور پر فرض کر لیا تھا کہ شاید اس (بہن) کا انتقال تقسیم کے دوران ہوگیا ہوگا، 1980 کے عشرے میں مجھے ایک خط ملا جو دو عشرے پہلے ایک ایسے پتے پر بھیجا گیا تھا جہاں میں نہیں رہتی تھی۔

تاہم اس پتے پر رہنے والا خاندان دو عشروں بعد حاجرہ بی بی کو خط پہنچانے میں کامیاب ہو گیا۔

حاجرہ بی بی نے کہا کہ ”میں اس وقت اپنی [بہن] کو تلاش نہیں کر سکی تھی لیکن میری آخری خواہش تھی کہ میں موت سے پہلے ایک بار اپنے بچھڑے خاندان کو دیکھ لوں، میں ان تمام لوگوں کی شکر گذار ہوں جنہوں نے اس دوبارہ ملاقات میں میری مدد کرنے کی کوشش کی۔“

خیال رہے کہ گذشتہ سال حاجرہ بی بی نے اپنی ہمسایہ آمنہ عاشق کو بھارت سے آنے والے خط کے بارے میں بتایا جس نے ان کو دوبارہ ملانے کی سہولت میں دلچسپی پیدا کی۔

عمرہ کے دوران بوڑھی خاتون کی دیکھ بھال کرنے والی آمنہ عاشق نے اسے اپنی زندگی کا ایک ”فخر کا لمحہ“ قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا ناصر ڈھلوں کی مدد سے ہم انہیں عمرہ کے لیے مکہ لے آئے جس کے نتیجے میں ان کی پہلی بار ملاقات ہوئی اور دونوں دوبارہ ملتے ہوئے دیکھ کر میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔

خیال رہے کہ یوٹیوبر کا کہنا ہے کہ انہوں نے گذشتہ 10 سالوں میں اس طرح کے 300 سے زیادہ افراد کو دوبارہ ملانے میں مدد کے لیے اپنے یوٹیوب چینل کا استعمال کیا ہے۔ ناصرڈھلوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس چینل کو بنانے کا واحد مقصد تقسیم کے دوران جدا ہو جانے والوں کو دوبارہ ملانے کی سہولت فراہم کرنا تھا۔

حاجرہ بی بی کے معاملے میں انہوں نے کہا کہ آمنہ عاشق نے ان سے رابطہ کیا اور اس کے بعد انہوں نے دسمبر 2022 میں کہانی کو اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ہم نے کرتار پور میں ان کی ملاقات کا انتظام کرنے کی کوشش کی لیکن بھارت کی جانب سے حنیفاں کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ملی اس لیے پھر ہم نے ان کی ملاقات مکہ میں کروانے کا فیصلہ کیا۔

india

Saudi Arabia

پاکستان