Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

نواز لیگ اور پی پی مل کر حکومت بنا سکتے ہیں، راجہ پرویز اشرف

اسٹیبلشمنٹ بالغ ہو چکی، انہوں نے اعلان کیا وہ دخل اندازی نہیں کریں گے، اسپیکر قومی اسمبلی
اپ ڈیٹ 29 نومبر 2023 04:00pm
سابق وزیراعظم اور موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف۔ فوٹو — فائل
سابق وزیراعظم اور موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف۔ فوٹو — فائل

سابق وزیراعظم اور موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی مخلوط حکومت بنا سکتے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 8 فروری کو الیکشن ہو جائیں گے اور اس کی تیاریاں ہو رہی ہیں، البتہ اچھا گمان رکھنا چاہیے، انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ کا مقصد یہ ہے کہ جتنے لوگ بھی الیکشن کے میدان میں ہیں، ان کو برابری کی بنیاد پر موقع ملنا چاہیے، کسی کی ٹانگ نہیں کھینچنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا نظام ہونا چاہیے، جس میں قانون سب کے لیے برابر ہو اور یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

آئندہ الیکشن میں عمران خان کی عدم شمولیت کے امکان سے متعلق راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کسی جماعت کے الیکشن لڑنے پر قدغن نہیں ہونی چاہیے، البتہ کسی فرد پر کوئی کیس ہے تو اس کا سامنا اسے کرنا پڑے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ بالغ ہو چکی ہے اور جو انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ دخل اندازی نہیں کریں گے، لہٰذا اسے اچھا شگون سمجھنا چاہیے۔

نئی حکومت بننے کے بعد 18ویں ترمیم میں ردو بدل کرنے کے امکان سے متعلق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس دو تہائی اکثریت ہے تو وہ اس میں تبدیلی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

’پیپلز پارٹی عام انتخابات میں ن لیگ سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں کرے گی‘

ن لیگ انتخابی مہم نہیں چلا رہی، رویے سے لگتا ہے یہ الیکشن نہیں چاہتے، مولا بخش چانڈیو

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ الیکشن کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی مل کر مخلوط حکومت بنائیں۔

راجہ پرویز اشرف نے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو بھی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہ رکھا جائے بلکہ اداروں کےخلاف بغاوت کرنے والوں کواجازت نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور اداروں کو لڑانے کی سازش کو نہیں چھوڑا جاسکتا، کیا اداروں پر حملہ کرنے والوں اسمبلی میں بیٹھنے کا حق دینا چاہئے؟

9 مئی کے مقدمات عام عدالتوں پر نہیں چھوڑے جاسکتے

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے زریعے ریڈ لائن عبور کی گئی، 9 مئی میں ملوث افراد سے غیر معمولی انداز میں نمٹنا ہوگا، یہ مقدمات عام عدالتوں پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 90 دن میں الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر کی باتیں ہورہی ہے، کوئی ابہام نہیں الیکشن 8 فروری کو ہوں گے، قوم انتخابات کے لئے تیار ہے، اب تاخیر کی کوئی وجوہ نہیں، البتہ ایسے انتخابات ہونے چاہئیں جس کے نتائج پر اعتراض نہ اٹھے۔

پیپلز پارٹی اسٹیبلیشمنٹ کے قریب رہی نہ فوج مخالف

پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی اسٹیبلیشمنٹ کے قریب رہی نہ فوج مخالف، فوج کا الیکشن میں کردار دیکھائی نہیں دیتا، یقین رکھنا چاہئے کہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کررہی، فوج کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ خوش آئیند ہے۔

پالیمان، عدلیہ اور فوج کو ایک دوسرے کا ہاتھ بانٹنا ہوگا

اسپیکر قومی اسمبلی نےکہا کہ پالیمان، عدلیہ، فوج کو ایک دوسرے کا ہاتھ بانٹنا ہوگا کیونکہ ملکی اداروں کے درمیان تقسیم کسی صورت درست نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو بلاول بھٹو کے اعتراضات کو دور کرنا چاہئیں، نگران حکومت بھی کسی ایک جماعت کو اہمیت کے تاثر کو دور کرے اور یہ یقینی بنانا چاہئے سب کو برابری کا میدان میسر ہو۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آصف زرداری کہ کے وزیر اعظم کے امیدوار بلاول بھٹو ہیں، آصف زرداری بلاول متعلق بیان کو باپ کی نظر سے دیکھنا چاہئے جب کہ دونوں کے بیانیہ میں زیادہ فرق نہیں، بلاول انتخابات میں برابری کا مطالبہ کررہے ہیں تو زرداری متنازعہ انتخابات نہیں چاہتے۔

انتخابی شیڈول کے بعد پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہوگا

سیٹ ایڈجسمنٹ کے حوالے سے رہنما پی پی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اداروں پر عدم اعتماد ظاہر نہیں کیا جب کہ انتخابی شیڈول کے بعد پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہوگا، اب دیکھنا ہوگا پی ٹی آئی سے کون لوگ انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن میں کوئی جماعت سادہ اکثریت نہیں لے گی، الیکٹبرز کی سیاست کا دور ختم ہوچکا، ابھی بھی وقت ہے الیکشن کو متنازعہ ہونے سے بچا لیں، غیر جانبدارانہ انتخابات کے نتیجے آنے والی حکومت مضبوط حکومت ہوگی۔

PMLN

Pakistan People's Party (PPP)

Election Commission of Pakistan (ECP)

Raja Pervez Ashraf

Election 2024