لیاری میں 6 منزلہ عمارت کی مسماری کا حکم واپس
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے لیاری میں 6 منزلہ عمارت کی مسماری کا حکم واپس لے لیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ندیم اختر نے لیاری کھڈا مارکیٹ میں 6 منزلہ تعمیرات کو مسمار نہ کرنے کے معاملے پر سماعت کی۔
عدالتی حکم پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور دیگر افسران پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی سخت سرزنش کردی۔
عدالت نے کہا کہ شہر کی تمام غیر قانونی تعمیرات کی ذمہ دارایس بی سی اے ہے، اس پر ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو نے کہا کہ ہم بھی کیا کریں کراچی میگا سٹی ہے۔
اسحاق کھوڑو نے عدالت کو بتایا کہ جہاں نظر پڑتی ہے کارروائی کرتے ہیں، کے الیکٹرک اور دیگر ادارے بھی غیر قانونی تعمیرات کے ذمہ دار ہیں۔
جسٹس ندیم اختر نے استفسار کیا کہ ان کا کام بعد میں آتا ہے، غیر قانونی تعمیرات ہونے کیوں دیتے ہو؟ اس پر ڈی جی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے جواب دیا کہ کھڈا مارکیٹ میں تعمیرات نہ روکنے والوں کو نوٹس جاری کردیا جب کہ تین افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
لیاری میں غیرقانونی عمارت کو گرانے والی ٹیم کو مزاحمت کا سامنا
’ایس بی سی اے کی صبح ہوئی یا ہم کرا دیں‘ عدالت کا کراچی میں 3 منزلہ عمارت مسمار کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات کی ذمہ داری براہ راست ادارے کے سربراہ پر عائد ہوتی ہے، حیران ہیں ایس بی سی اے کو ذمہ داری اور اپنے اختیارات تک کاعلم نہیں۔
دوران سماعت عمارت کے رہائشی مرد اور خواتین بھی بڑی تعداد میں عدالت پہنچ گئیں، اس موقع پر عمارت کے مکینوں نے مؤقف اپنایا کہ ہم نے گھر خریدے، تعمیرات سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔
بعد ازاں جسٹس ندیم نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ نقشہ منظور ہو چکا ہے، لہٰذا مسمار کرنے کا حکم واپس لے لیتے ہیں، کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لیاری کھڈا مارکیٹ پلاٹ نمبر 1568 کو عدالت نے مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed on this story.