شیر افضل مروت کی حفاظتی ضمانت منظور، پولیس کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نائب صدر پی ٹی آئی شیرافضل مروت کی خیبر پختونخوا میں درج دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے شیرافضل مروت کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔
درخواست گزارنے اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوکر بتایا کہ درخواست پر عائد اعتراضات دور کر دیے ہیں، دستاویزات مکمل ہیں بائیو میٹرک تصدیق بھی کروا دی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد شیر افضل مروت کی خیبرپختونخوا میں درج دو مقدمات میں 15روز کی حفاظتی ضمانت منظورکرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔
اس کے علاوہ عدالت عالیہ نے شیر افضل مروت کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب صدر شیر افضل مروت کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ ٹریفک میں خلل ڈالنے، ایمپلی فائر ایکٹ اور دفعہ 144 سمیت این او سی کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمہ شکرپڑیاں میں میوزیکل نائٹ پروگرام منعقد کرنے پر درج کیا گیا جبکہ پروگرام اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے منعقد کیا تھا۔
Comments are closed on this story.