برطانیہ : خنزیروں میں پائے جانے والے خطرناک وائرس کا پہلا انسانی کیس رپورٹ
برطانیہ میں پہلی بار خنزیروں میں پھیلے خطرناک وائرس کی انسانوں میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (UKHSA) نے اطلاع دی ہے کہ برطانیہ میں فلو اسٹرین ”H1N2“ کا پہلا انسانی کیس رپورٹ ہوا ہے، جوکہ سوائن فلو کی ایک ذیلی قسم ہے۔
برطانوی ایجنسی اس وائرس کی خصوصیات کا تعین کرنے اور اس سے انسانی صحت کو لاحق خطرے کا اندازہ لگانے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
اس کیس کا پتہ ”UKHSA“ اور رائل کالج آف جنرل پریکٹیشنرز (RCGP) کے ذریعے کی جانے والی معمول کی نیشنل فلو سرویلنس (نگرانی) کے دوران چلا۔
سانس کی شکایت کے بعد جب ڈاکٹرز نے ٹیسٹ کیے تو مریض کو وائرس سے متاثرہ پایا۔
UKHSA نے پولیمریز چین ری ایکشن (PCR) ٹیسٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے انفلوئنزا A(H1N2)v وائرس کا پتہ لگایا، اور جینوم کی ترتیب کا استعمال کرتے ہوئے اس کی خصوصیات معلوم کیں۔
ایجنسی کے مطابق متاثرہ فرد کو ہلکی سی بیماری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو گیا ہے۔ تاہم، وہ شخص انفیکشن کا شکار کیسے ہوا اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا اور تفتیش جاری ہے۔
UKHSA اور پارٹنر تنظیموں کی طرف سے اس کیس کے قریبی رابطوں پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ متاثرہ سے رابطے میں آںے والے کسی بھی شخص کو ضرورت کے مطابق جانچ کی پیش کش کی جائے گی اور اگر ان میں علامات ہوں یا ٹیسٹ مثبت ہوں تو انہیں مزید ضروری دیکھ بھال کا مشورہ دیا جائے گا۔
برطانیہ کی چیف ویٹرنری آفیسر کرسٹین مڈلمس کا کہنا ہے کہ ’ہم جانتے ہیں کہ جانوروں کی کچھ بیماریاں انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ جانوروں کی صحت، فلاح و بہبود اور حیاتیاتی تحفظ کے اعلیٰ معیارات بہت اہم ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اس معاملے میں ہم UKHSA کی تحقیقات میں معاونت کے لیے ماہر ویٹرنری اور سائنسی علم فراہم کر رہے ہیں۔ خنزیر پالنے والوں کو بھی اپنے ریوڑ میں سوائن فلو کے کسی بھی شبہ کی اطلاع فوری طور پر اپنے مقامی ڈاکٹر کو دینی چاہیے۔‘
انفلوئنزا A(H1) وائرس دنیا کے بیشتر خطوں میں خنزیروں کی آبادی میں پایا جاتا ہے اور انہیں متاثر کرتا رہتا ہے۔ جب ایک انفلوئنزا وائرس جو عام طور پر خنزیروں میں پھیلتا کرتا ہے کسی شخص میں پایا جاتا ہے تو اسے ’ویرینٹ انفلوئنزا وائرس‘ کہا جاتا ہے۔ H1N1, H1N2 اور H3N2 خنزیروں میں سوائن انفلوئنزا اے وائرس کی بڑی ذیلی قسمیں ہیں اور کبھی کبھار انسانوں کو عام طور پر خنزیر یا آلودہ ماحول سے براہ راست یا بالواسطہ رابطے کے بعد متاثر کرتی ہیں۔
2005 سے عالمی سطح پر انفلوئنزا A(H1N2)v کے کل 50 انسانی کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
ابتدائی معلومات کی بنیاد پر، برطانیہ میں پایا جانے والا انفیکشن ایک الگ کلیڈ (1b.1.1) ہے، جو دنیا میں انفلوئنزا A(H1N2) کے حالیہ انسانی کیسز سے مختلف ہے لیکن یہ برطانیہ کے سوائن وائرس سے ملتا جلتا ہے۔
Comments are closed on this story.