بجلی چوروں اور نادہندگان کا بینکنگ لین دین بند اور سفری پابندیوں کا امکان
وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی چوروں اور نادہندگان کے گرد گھیرا مزید تنگ کیے جانے کا امکان ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت نے ”نیم اینڈ شیم“ کے عنوان سے ایک مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت جب تک کہ واجبات ادا نہیں کیے جاتے بجلی چوری میں ملوث افراد اور نادہندگان کی بینک ٹرانزیکشنز روک دی جائیں گی اور ان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔
ریاست کی رٹ کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے ’غیر قانونی اسپیکٹرم‘ پر توجہ مرکوز کرنے والی یہ نئی مہم متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے پوری قوت کے ساتھ چلائی جا رہی ہے، جس میں انسداد سمگلنگ اقدامات کے ساتھ ساتھ بجلی چوری کے خلاف مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔
بجلی چوری کے خلاف ایکشن کے اس عمل میں ڈسکوز نے 29,541 بجلی صارفین اور 20 سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا ہے، اور افسران سمیت مزید 272 ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔
حکومت کے کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ جاری مہم کا جامع جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے نئے اقدامات کیے جا سکتے ہیں، جن میں آرتھوڈوکس اپروچ کے بجائے اختراعی اقدامات متعارف کرایا جانا، بدعنوانیوں میں ملوث ملازمین کے خلاف سخت اقدامات، نادہندگان کے شناختی کارڈ وزارت داخلہ کے ساتھ شیئر کیے جانا تاکہ بینکنگ لین دین کو روکا جائے اور بقایا جات کی منظوری تک بیرون ملک سفر پر پابندی لگائے جانا شامل ہیں۔
اس کے علاوہ وزارت اطلاعات و نشریات کے ساتھ مل کر نادہندگان کے خلاف ”نیم اینڈ شیم“ مہم چلائی جا سکتی ہے جس میں ٹی وی اور دیگر ذرائع ابلاغ پر نادہندگان اور بجلی چوری کرنے والوں کے نام اور تفصیلات شائع کی جائیں گی۔
Comments are closed on this story.