Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ چار ماہ بعد صحتیاب ، اسپتال سے ویڈیو جاری

رضوانہ کو طبی معائنے کے بعد جنرل اسپتال لاہور سے ڈسچارج کیا جائے گا
اپ ڈیٹ 23 نومبر 2023 01:28pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

گھریلو تشدد کا شکار 15 سالہ رضوانہ چار ماہ علاج معالجے کے بعد صحت یاب ہو گئی جس کی فوٹیج بھی جاری کردی گئی ہے۔

سونیا اپنی بہن رضوانہ کو بغیر سہارے چلتا دیکھ کر خوشی سے نہال ہوگئی جب کہ بہترین طبی سہولیات کی فراہمی پر متاثرہ خاندان نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔

جنرل اسپتال کے ڈاکٹرز و نرسز نے رضوانہ کی 4 ماہ تک علاج و نگہداشت کی جب کہ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے ہر لمحہ پنجاب حکومت کو بچی کی طبیعت سے آگاہ رکھا۔

متاثرہ بچی نے اب بغیر سہارے چلنا شروع کردیا جسے طبی معائنے کے بعد جنرل اسپتال لاہور سے ڈسچارج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

کمسن گھریلو ملازمہ تشدد کیس: سول جج کی اہلیہ فرد جرم کی کارروائی کیلئے طلب

تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 4 ماہ سے انصاف کی منتظر، ملزمان تاحال آزاد

واضح رہے کہ رضوانہ کا تعلق سرگودھا سے ہے، وہ اسلام آباد میں سول جج کے گھر ملازمت کرتی تھی، بچی کی والدہ نے الزام عائد کیا تھا کہ اس پر سول جج کی اہلیہ نے تشدد کیا، تشدد سے بچی بری طرح زخمی ہوئی۔

24 جولائی 2023 کو رضوانہ پر تشدد ہونے کا واقعہ سامنے آیا تھا جس پر انسانی حقوق کے رہنماؤں سمیت حکام نے رضوانہ کے لئے آواز بلند کی تھی۔

lahore

rizwana

rizwana torture case