لاہور میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم ہلاک، اے ایس آئی گرفتار
تھانہ نشتر کالونی پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم ہلاک ہو گیا، پولیس نے تشدد کرنے والے اے ایس آئی گرفتار کر لیا گیا، جاوید اقبال نامی ملزم کو چوری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
لاہور میں تھانہ نشتر کالونی پولیس کے مبینہ تشدد سے زیر حراست ملزم ہلاک ہو گیا، جس پر پولیس نے تشدد کرنے والے اے ایس آئی ریاض کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق جاوید اقبال نامی ملزم کو چوری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، اسے انویسٹی گیشن کے اے ایس آئی ریاض نے حراست میں لیا، اور اس پر تشدد کیا، جس سے نوجوان کی حالت خراب ہوئی، تو اے ایس آئی ریاض اسے جنرل اسپتال پھینک کر فرار ہو گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق جاوید اقبال کی لاش کو تحویل میں لے کر مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے، اور تشدد کرنے والے اے ایس آئی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق اے ایس آئی ریاض کے خلاف تھانہ کوٹ لکھپت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ جاوید اقبال کے بیٹے حمیر جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں 302 کی دفعات بھی شامل ہیں۔
مدعی مقدمہ نے اے ایس آئی ریاض، غلام مصطفی اور مبارک کو نامزد کیا ہے، اور بیان دیا ہے کہ میرے والد جاوید اقبال کواغوا کیا گیا، اور اغوا کے بعد میرے والد کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا، جس کے بعد اے ایس آئی ریاض اور دیگر اہلکار لاش جنرل اسپتال میں پھینک کر فرار ہو گئے، مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی میرٹ پر تفتیش ہو گی، اے ایس آئی ریاض گرفتار ہے قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے۔
Comments are closed on this story.