190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روزہ توسیع کا حکمنامہ جاری
احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈزاسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کا حکمنامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کی، بشریٰ بی بی، نیب ٹیم میں مظفر عباسی، عرفان اللہ، عمر ندیم، محسن ہارون، آصف منیر، وقار الحسن اور بیرسٹر اویس ارشاد عدالت میں پیش ہوئے۔
نیب کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل اور توشہ خانہ کیسز میں عبوری ضمانت میں 8 روز کی توسیع کر دی۔ جب کہ عمران خان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے گزشتہ روز کی سماعت کا 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی4 دن نیب کی تحویل میں رہ چکے ہیں، نیب کی جانب سے ان کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
حکم نامہ میں بتایا گیا ہے کہ نیب کے مطابق تفتیش کے حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید جسمانی ریمانڈ ضروری ہے، اور مقدمے سے متعلق اصل دستاویزات مطلوب ہیں جو علی ظفر ایڈووکیٹ کی تحویل میں ہیں، نیب کے مطابق ان دستاویزات سے متعلق جرح کے بعد تفتیش مکمل کرلی جائے گی۔
حکم نامے کے مطابق عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ نیب پہلے ہی کیس سے متعلق تمام دستاویزات تحویل میں لے چکا ہے، اور نیب کو تفتیش کیلئے پہلے ہی مناسب وقت دیا جا چکا ہے، وکلاء کے مطابق نیب کے پاس مزید جسمانی ریمانڈ کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیب کو چیئرمین پی ٹی آئی سے مزید 2 روز تفتیش کی اجازت دی جاتی ہے، انہیں 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
Comments are closed on this story.