برآمد کی اجازت سے ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات
برآمد کی اجازت سے ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات کے باعث شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں چینی کی برآمد کا فیصلہ نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیر صنعت و پیداوار گوہر اعجاز کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز مالکان سے چینی کے اضافی اسٹاک کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے اور ملز مالکان کو چینی کی مقامی کھپت پوری کرنے کا کہا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت مانگی اور ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ برآمد کی اجازت سے مقامی سطح پر چینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہوگا۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ ملک میں وافر چینی موجود ہے اور ذخیرہ 2 ماہ کے لیے کافی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے کے بعد11 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، برآمد کی اجازت کے بعد مقامی سطح پر چینی مہنگی ہوگئی تھی۔
حکومتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے چینی مہنگی ہونے پر کمیشن بھی بنایا تھا۔
ذرائع کے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اتحادی حکومت نے ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کی اجازت دی تھی اور برآمد مقامی سطح پر چینی کی قیمتیں مستحکم رہنے سے مشروط کی تھی۔
Comments are closed on this story.