جج کی عدم دستیابی، پرویزالہٰی کو درج مقدمے میں چالان کی نقول فراہم نہ کی جاسکیں
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج کی عدم دستیابی کے باعث سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کو تھانہ سی ڈی میں درج مقدمے میں چالان کی نقول فراہم نہ کی جاسکیں جبکہ ڈیوٹی جج نے کیس کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی۔
پرویز الہی کے خلاف ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ کی سماعت کے لیے پرویز الہٰی کو سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام لایا گیا جبکہ ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔
پرویز الہٰی کی جانب سے فیملی سے ہفتہ میں دو بار ملاقات کی دراخواست دائر کی گئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پہلے فیملی سے ملاقات نہیں ہو رہی، جس پر پرویز الہٰی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے ہفتے میں ایک روز ملاقات ہوتی ہے، 2 مرتبہ ملاقات کی اجازت دی جائے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے عدالت کو بتایا کہ فیملی والے آتے ہیں 2،2 گھنٹے باہر انتظار کراتے ہیں درمیان میں فاصلہ ہوتا ہے اور 3،3 افراد سر پر کھڑے رہتے ہیں، گھریلو بات تک نہیں ہو سکتی۔
عدالت نے کہا کہ جیل سے جواب جائے تو اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے پرویز الہٰی کی درخواست پر جیل حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.