موبائل سم کا استعمال ترک کرنے پر 200 روپے جرمانہ، حقیقت کیا ہے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے چھ ماہ سے موبائل سم استعمال نہ کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کرنے کے حوالے سے وضاحت پیش کی گئی ہے۔
پی ٹی اے نے 10 نومبر کو ایسے افراد پر 200 روپے جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان میں سیلولرموبائل آپریٹرزعوام کو مفت موبال سم فراہم کرتے ہیں، یہی وجہ کے بہت سے صارفین 2 یا اس سے بھی زائد سمیں رکھتے ہیں جو استعمال میں بھی نہیں ہوتیں۔
یہ خبر سامنے آنے کے بعد صارفین کی جانب سے مختلف قسم کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں، تاہم پی ٹی اے کی جانب سے صورتحال کو واضح کیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیلولر موبائل آپریٹرز یکم جنوری 2024 سے چھ ماہ سے کم مدت کی سمز پر 200 روپے تک ”سم ڈس اوننگ چارج“ عائد کر سکتے ہیں۔
صارفین کو بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے نام پر رجسٹرڈ سموں کی موجودہ حیثیت چیک کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے استعمال کرسکتے ہیں۔
ویب سائٹ https://cnic.sims.pk/ پر جاکر یا شناختی کارڈ نمبر(بغیرڈیش کے) کے ساتھ ایس ایم ایس بھیج کر 668 (چارجز کا اطلاق ہوتا ہے)۔
پی ٹی اے کی جانب سے تمام صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ 31 دسمبر، 2023 تک بغیر کسی قسم کے چارجزکے غیر ضروری سمیں واپس کردیں۔ ایسا کرنے سے صارفین سم چارجز سے بچ سکتے ہیں اورذمہ دارانہ استعمال میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.