Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

کرتارپور میں ڈانس پارٹی ، گوشت اور شراب پیش کیے جانے کی حقیقت کیا ہے

سوشل میڈیا پر 18 نومبر کی رات وائرل ہونے والی ویڈیو نے تنازع کھڑا کردیا، بھارت سے بھی شدید تنقید
شائع 21 نومبر 2023 09:42am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

سوشل میڈیا پر 18 نومبر کی رات وائرل ہونے والی ویڈیو نے تنازع کھڑا کردیا، ویڈیو شیئرکرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کرتارپورگوردوارہ کے احاطے میں ڈانس پارٹی کا انعقاد کیا گیا اور وہاں گوشت اور شراب موجود تھی۔

واضح رہے کہ کرتارپور وہ مقام ہے جہاں سکھ برادری کے پہلے گرو نانک دیوجی کی سمادھی اور ایک قبر بھی ہے، اسی لیے یہ مقام مسلمانوں اور سکھوں دونوں کے لیے مقدس ہے۔

وائرل ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس ڈانس پارٹی میں گوشت اور شراب کا اہتمام تھا۔ ویڈیو پر مختلف بھارتی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی تنقید سامنے آئی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے یہ معاملہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ اٹھاتے ہوئے خط لکھ کر مداخلت کا مطالبہ کیا۔

سرسا نے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ، ’سی ای او پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ابوبکر قریشی نے گوردوارہ دربار صاحب کے احاطے میں نان ویجیٹیرین پارٹی کا اہتمام کیا،جس میں 80 لوگ شریک ہوئے۔ڈپٹی کمشنرنارووال اور پولیس افسران بھی ان میں شامل تھے۔ معاملے پر حکومت پاکستان کے خلاف کارروائی اور فوری احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں‘۔

شرومنی اکالی دل نامی جماعت کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے ایکس پوسٹ میں اس واقعے کو دنیا بھر میں سکھ برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا موجب قراردیتے ہوئے کہا کہپاکستان سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کو متعلقہ حکام کو رپورٹ کرنی چاہیے۔

شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ہرجیندرسنگھ دھامی کا کہنا تھا کہ گوردوارہ کے آداب ملحوظ خاطر رکھنے چاہئیں۔

وائرل ویڈیو پر شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد خبرسامنے آئی کہ اس پارٹی کا مقام گوردوار تھا، نہ ہی یہاں شراب موجود تھی۔

حقیقت کیا ہے

کرتار پور راہداری کی پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے جاری بیان میں پارٹی کے انعقاد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ ڈنر پارٹی میں کئی محکموں نے شرکت کی جن میں ضلع نارووال کے تمام اہم سرکاری ادارے، ضلعی انتظامیہ، پولیس، رینجرز، ہائی وے اور ٹورازم پولیس سمیت میڈیا گروپس بھی شامل تھے۔

بیان میں ڈنر پارٹی کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ کرتارپورفیز 2 کیلئے تمام محکموں کے درمیان رابطہ اور تعاون میں اضافے کے لیے یہ پارٹی رکھی گئی تھی۔

پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ نے مزید کہا کہ متعلقہ حکام نے کرتارپور کی مزید ترقی اور مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے بھرپور تعاون کا عزم ظاہر کیا۔ ڈی سی نارروال نے اس بات پر زور دیا کہ کرتارپور کی ترقی اور مذہبی سیاحت سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردارادا کرے گی۔

واضح رہے کہ گرودوارہ بھارتی سرحد سےچند کلومیٹر کے فاصلے پرہے جہاں پی ٹی آئی دور حکومت میں راہداری کے قیام کے ذریعے بھارتی عقیدت مندوں کا سفر آسان بنایا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پرمنفی پروپیگنڈہ

بھارتی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کلتار سنگھ سندھوا پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق گوردوارہ کرتار پور صاحب پہنچے اورگردوارہ دربار صاحب کرتارپور کے ہیڈ گرنتھی گوبند سنگھ سے ملاقات کی۔

ہیڈ گرنتھی گوبند سنگھ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ چلاتے ہوئے کہاجارہا ہے کہ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) نے گردوارہ صاحب کی عزت کو نقصان پہنچایا اور شراب پیش کی جبکہ ڈنر پارٹی کا اہتمام گرودوارہ صاحب سے دو کلومیٹر دور کیا گیا تھا، جہاں پی ایم یو کے افسران اور عملہ رہتا ہے۔

وضاحت کے بعد بھارتی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کلتار سنگھ سندھوا نے کہا کہ ہیڈ گرنتھی نے واضح کیا کہ پارٹی کا انتظام گرو صاحب کے احاطے سے 2 کلومیٹر دور کیا گیا تھا ، ”میرے خیال میں یہ معاملہ یہیں ختم ہونا چاہیے“۔

کرتار پورراہداری کے سفیر رمیش سنگھ اروڑہ نے بھی اپنے بیان میں واضح کیا کہ، ’پارٹی 18 نومبرکو قریبی پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کمپلیکس میں تھی جس کا کرتار پور کوریڈور سے کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

رمیش سنگھ اروڑہ کے مطابق، ’پارٹی گوردوارہ کی حدود سے باہر ہوئی ، سوشل میڈیا پرشیئرکی جانے والی تصاویربغیرکسی سیاق و سباق کے ہیں‘۔

india

پاکستان

Kartarpur Corridor

Dance Party